Tuesday 25 August 2020

پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر وضاحت کریں۔

پاکستان میں جہاں جہاں پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر اکثریت میں ھیں۔ ان علاقوں کو "پنجابیوں کے لیے ممنوعہ علاقے" بنایا ھوا ھے۔ لیکن خود پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر نہ صرف پنجاب میں رھتے ھیں بلکہ پنجاب پر قابض بھی ھوتے جارھے ھیں۔

کیا پٹھانوں ' بلوچوں اور ھندوستانی کو احساس نہیں ھے کہ؛

1۔ پاکستان کے پنجاب کو اگر الگ ملک تصور کیا جائے تو آبادی کے لحاظ سے پاکستانی پنجاب 1۔ چین 2۔ بھارت 3۔ امریکہ 4۔ انڈونیشیا 5۔ برازیل 6۔ نائجیریا 7۔ بنگلہ دیش 8۔ روس 9۔ میکسیکو 10۔ جاپان کے بعد دنیا کا گیارواں بڑا ملک بنتا ھے۔

2۔ پاکستان کی 60٪ آبادی پنجابی ھے۔ جبکہ 40٪ آبادی سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' ڈیرہ والی ' گجراتی ' راجستھانی ' پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر کی ھے۔ (ھندکو ' کشمیری ' ڈیرہ والی کا شمار پنجابی قوم میں ھوتا ھے)۔

اس کے باوجود پاکستان کا صدر ھندوستانی مھاجر ھے۔ پاکستان کا وزیر اعظم پٹھان ھے۔ پاکستان کی سینٹ کا چیئرمین بلوچ ھے۔ پاکستان کی قومی اسمبلی کا اسپیکر پٹھان ھے۔ پاکستان کی سینٹ کا ڈپٹی چیئرمین ھندوستانی مھاجر ھے۔ پاکستان کی قومی اسمبلی کا ڈپٹی اسپیکر پٹھان ھے۔ حتی کہ پنجاب کا وزیر اعلی تک بلوچ ھے۔ اتفاق سے صرف پاکستان کی فوج کا سربراہ ھی پنجابی ھے۔ پھر بھی ھندوستانی مھاجروں ' پٹھانوں اور بلوچوں کو تسلی نہیں ھے کہ؛ پاکستان پر ان کی حکمرانی ھے۔ اس کی وجہ کیا ھے؟ (وچوں وچوں کھائی جاؤ۔ اتوں رولا پائی جاؤ۔ پنجابیاں نوں‌ بیوقوف بنائی جاؤ)

پٹھانوں ' بلوچوں اور ھندوستانی مھاجروں کو اس بات کی وضاحت کرنی پڑے گی کہ؛

01۔ کیا پاکستان کی 60% آبادی پنجابی کے سیاستدانوں ' سرکاری افسروں ' فوجیوں ' صحافیوں ' صنعتکاروں ' تاجروں ' زمینداروں ' ڈاکٹروں ' انجینئروں ' وکیلوں ' بینکروں اور عوام کو اپنی سماجی ' سیاسی ' انتظامی ' معاشی سرگرمیاں صرف پنجاب کی حد تک محدود رکھنی چاھیئں؟

02۔ کیا پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر اکثریت والے علاقوں میں پنجابیوں کو باعزت ' بلا خوف اور بغیر خطرہ کے رھنے اور کاروبار کرنے کی اجازت نہیں ھونی چاھیے جیسے پٹھانوں ' بلوچوں اور ھندوستانی مھاجروں کو پنجاب میں حاصل ھے؟

03۔ کیا پنجابیوں کو بھی پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر اکثریت والے علاقوں میں ویسے ھی سماجی ' سیاسی ' انتظامی ' معاشی حقوق حاصل نہیں ھونے چاھئیں جیسے سماجی ' سیاسی ' انتظامی ' معاشی حقوق پٹھانوں ' بلوچوں اور ھندوستانی مھاجروں کو پنجاب میں حاصل ھیں؟

04۔ کیا پنجابیوں کی پاکستان کی سطح پر سماجی عزت نہیں ھونی چاھیے؟

05۔ کیا پنجابیوں کی پاکستان کی سطح پر سیاسی اھمیت نہیں ھونی چاھیے؟

06۔ کیا پنجابیوں کو پاکستان کی سطح پر انتظامی بالادستی حاصل نہیں ھونی چاھیے؟

07۔ کیا پنجابیوں کو پاکستان کی سطح پر معاشی استحکام حاصل نہیں ھونا چاھیے؟

08۔ کیا کسی بھی علاقے میں کسی قوم کو سماجی عزت حاصل ھوئے بغیر سیاسی استحکام حاصل ھوسکتا ھے؟

09۔ کیا کسی بھی علاقے میں کسی قوم کو سیاسی استحکام حاصل ھوئے بغیر انتظامی استحکام حاصل ھوسکتا ھے؟

10۔ کیا کسی بھی علاقے میں کسی قوم کو انتظامی استحکام حاصل ھوئے بغیر معاشی استحکام حاصل ھوسکتا ھے؟

پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مہاجر سیاستدان ' صحافی اور دانشور پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کے الفاظ ادا کرکے "پنجابی قوم" کی تذلیل و توھین کرنے میں مصروف رھتے ھیں۔ تاکہ پنجابیوں کو پنجاب سے باھر اور خاص طور پر پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر اکثریت والے علاقوں میں؛

1۔ سماجی عزت حاصل نہ ھو تاکہ پنجابیوں کو پنجاب سے باھر سیاسی استحکام حاصل نہ ھوسکے۔

2۔ سیاسی استحکام حاصل نہ ھو تاکہ پنجابیوں کو پنجاب سے باھر انتظامی بالادستی حاصل نہ ھوسکے۔

3۔ انتظامی بالادستی حاصل نہ ھو تاکہ پنجابیوں کو پنجاب سے باھر معاشی سرگرمیاں کرنے کی سہولت حاصل نہ ھوسکے۔

اس لیے جب تک پاکستان میں قوموں کے مسئلے اور لسانی بنیاد پر تنازعات طے نہیں ھو پاتے ۔ اس وقت تک پاکستان کی عوام نے قوموں کے مسئلوں اور لسانی تنازعات میں پھنسے رھنا ھے۔ جبکہ پٹھانوں ' بلوچوں اور ھندوستانی مہاجروں نے "پنجابی قوم" کی تذلیل و توھین کرتے رھنا ھے۔

پنجابیوں کے سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' ڈیرہ والی ' گجراتی ' راجستھانی کے ساتھ اچھے مراسم ھیں۔ لیکن پنجابیوں کے پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مہاجر کے ساتھ اچھے مراسم نہیں ھیں۔ کیونکہ؛

1۔ ایک طرف پنجاب میں ارائیں ' اعوان ' جٹ ' بٹ ' گجر ' راجپوت ' شیخ و دیگر پنجابی برادریوں پر افغانی نژاد پٹھانوں ' کردستانی نژاد بلوچوں اور ھندوستانی نژاد مہاجروں کی بالادستی ھے۔

2۔ دوسری طرف خیبر پختونخوا کا افغانی نژاد پٹھان ' بلوچستان کا کردستانی نژاد بلوچ ' سندھ کا کردستانی نژاد بلوچ اور کراچی کا ھندوستانی نژاد مھاجر ' پنجاب اور پنجابیوں کو ذلیل و خوار کرتے رھتے ھیں۔

3۔ جنوبی پنجاب پر قابض بلوچ اور پٹھان "سرائیکی سازش" کرکے پنجاب تقسیم کرنے کی سازشیں کر رھے ھیں۔

4۔ افغانی نژاد پٹھانوں ' کردستانی نژاد بلوچوں اور ھندوستانی نژاد مہاجروں کی پنجابیوں کے خلاف سازشوں کی وجہ سے پنجابیوں کی پاکستان میں نہ سماجی عزت ھے۔ نہ سیاسی اھمیت ھے۔ نہ انتظامی بالادستی ھے۔ نہ معاشی استحکام ھے۔

پنجابی قوم کو جس طرح غیر پنجابی مسلمان ' جوکہ مسلمان پٹھان ' مسلمان بلوچ ' مسلمان مہاجر ھیں۔ مختلف حیلے بہانے بنا بنا کر بلیک میل کرتے رھتے ھیں۔ گالیاں دیتے رھتے ھیں۔ الزام تراشیاں کرتے رھتے ھیں۔ سازشیں کرتے رھتے ھیں۔ اس کا تجزیہ کرنے کی ضرورت ھے کہ؛

1۔ کیا پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر کے طرز عمل کو پنجابی قوم مزید برداشت کرنے سے انکار نہیں کردے گی؟

2۔ کیا جس طرح کا سماجی ' سیاسی ' انتظامی سلوک پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر اکثریت والے علاقوں میں پنجابیوں کے ساتھ ھو رھا ھے ویسا ھی سلوک پٹھانوں ' بلوچوں اور ھندوستانی مھاجروں کے ساتھ پنجاب میں نہیں ھونے لگے گا؟

No comments:

Post a Comment