17
اگست 1947 کو پنجاب تقسیم کرنے کے بعد ھونے والے فسادات میں 20 لاکھ سے زائد
پنجابی مارے گئے تھے اور 2 کروڑ پنجابی بے گھر ھوئے تھے۔
ستمبر
1947 کے ٹائم میگزین میں 10 لاکھ پنجابیوں کے قتل کے اعداد و شمار دیے گئے تھے۔ یہ
ستمبر تک کے اعداد و شمار تھے۔ اکتوبر تک یہ تعداد 20 لاکھ سے زیادہ ھوگئی تھی اور
دوسری عالمی جنگ کے بعد یہ سب سے بڑی نسل کشی تھی۔
یو
این ایچ سی آر کا اندازہ ھے کہ پنجاب کی تقسیم کے بعد ایک کروڑ 40 لاکھ مسلمان
پنجابی ' ھندو پنجابی ' سکھ پنجابی بے گھر ھوئے۔ یہ ستمبر تک کے اعداد و شمار تھے۔
اکتوبر تک یہ تعداد 2 کروڑ سے زیادہ ھوگئی تھی اور یہ کم وقت میں ھونے والی انسانی
تاریخ کی سب سے بڑی نقل مکانی تھی۔
پنجابی
قوم کی کل آبادی 20 کروڑ ھے اور یہ دنیا کی نویں بڑی قوم ھے۔ مذھبی طور پر پنجابی
قوم چار مذاھب پر مشتمل ھے۔ پنجابی عیسائی کل آبادی کا 4٪ ھیں یعنی 80 لاکھ ھیں۔
پنجابی سکھ کل آبادی کا 14% ھیں یعنی 2 کروڑ 80 لاکھ ھیں۔ پنجابی ھندو کل آبادی کا
26٪ یعنی 5 کروڑ 20 لاکھ ھیں اور پنجابی مسلمان کل آبادی کا 56٪ یعنی 11 کروڑ 20
لاکھ ھیں۔
80
لاکھ پنجابی عیسائی
2
کروڑ 80 لاکھ پنجابی سکھ
5
کروڑ 20 لاکھ پنجابی ھندو
11
کروڑ 20 لاکھ پنجابی مسلمان
مطالبہ
کریں کہ؛ 17 اگست کو "پنجابی ھولوکاسٹ ڈے" کے طور پر منایا جائے۔ یہ
انسانی وقار اور احترام کا معاملہ ھے۔ لہذا انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی اس
معاملے کو ھر فورم پر اٹھانا چاھیے۔ تاکہ "پنجابی ھولوکاسٹ" کے محرکات
کا جائزہ لیا جاسکے اور مستقبل میں بنی نوع انسان کو اس طرح کے بھیانک واقعے سے
بچایا جاسکے۔
No comments:
Post a Comment