امت
کی بنیاد مذھب ھوتی ھے۔ جبکہ قوم کی بنیاد زمین ' زبان ' ثقافت اور تاریخ ھوتی ھے۔
امت کی بنیاد پر اپنے رسول کی شریعت کے مطابق مذھب کی تعلیمات پر عمل کرکے اپنے
عمل صالح ' خواھشات حسنات والی اور قلبی خیالات حق والے بناکر اپنی آخرت سنوارنا
ھوتا ھے۔ جبکہ قوم کی بنیاد پر دنیاوی زندگی میں سماجی عزت ' معاشی خوشحالی '
انتظامی بالادستی اور اقتصادی ترقی کے لیے اپنی زمین ' زبان ' ثقافت اور تاریخ کو
بنیاد بنا کر سیاست کرنا ھوتا ھے۔
امت
میں بہت ساری قوموں کے افراد ھوتے ھیں۔ اس لیے امت کے افراد مختلف ملکوں میں رھتے
ھیں۔ جبکہ کسی قوم کے سارے افراد نہ کسی ایک امت کا حصہ ھوتے ھیں اور نہ کسی ایک
ملک میں رھتے ھیں۔ ایک امت اور ایک قوم کے افراد بہت سارے ملکوں میں رھتے ھیں۔ اس
لیے مختلف ملکوں کے شھری بھی ھیں۔ ملک کے لیے ضروری نہیں ھے کہ؛ ملک کا مذھب ایک
ھو اور ملک کے شھری ایک قوم کے ھوں۔ ایک ملک میں بہت سے مذھبوں اور بہت سی قوموں
کے افراد رھتے ھیں۔ سارے مذھبوں اور ساری قوموں کے افراد اس ملک کے
"شھری" ھوتے ھیں۔
ملکوں
کو "نیشن اسٹیٹس" (قوموں کے ملک) کہا جاتا ھے اور "نیشن
اسٹیٹس" کی اقوام متحدہ میں نمائندگی ھوتی ھے۔ "نیشن اسٹیٹس" کی
سرحدوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ھے۔ ھر ملک کی بڑی آبادی کو اس ملک کی قوم
کے طور پر تسلیم کیا جاتا ھے۔ اس بڑی قوم کی زبان اس ملک کی زبان ھوتی ھے۔
No comments:
Post a Comment