Sunday, 9 August 2020

پنجاب کے تین دریا کس نے بیچے؟

1962 میں ایک پٹھان فوجی آمر و صدرِ پاکستان ایوب خاں اور ایک واٹر اینڈ پاور کے سندھی وزیر ذوالفقار علی بھٹو نے پنجاب کے تین دریا ستلج ' بیاس ' راوی ھندوستان کو بیچ دیے اور پنجاب کے پاس صرف تین دریا چناب ' جہلم ' سندھ رہ گئے۔

ھندوستان کو بیچے جانے والے دریاؤں سے ملنے والی رقم سے صوبہ سرحد میں تربیلا ڈیم بنا دیا گیا۔ تربیلا ڈیم سے پیدا ھونے والی بجلی کی رائلٹی پٹھان کھاتے بھی ھیں اور پنجابیوں کو ذلیل و خوار بھی کرتے ھیں کہ؛ پنجابیوں کی طرف سے پٹھانوں کی بجلی استعمال کی جاتی ھے۔

پٹھانوں کی طرف سے پنجابیوں کو گالیاں دی جاتی ھیں کہ؛ پٹھانوں کی بجلی کی رائلٹی پنجابیوں کی طرف سے پٹھانوں کو نہیں دی جاتی۔ پنجابی تو پیسے دے کر بجلی خریدتے ھیں۔ اس لیے بجلی کی "رائلٹی" پنجابیوں نے پٹھانوں کو دینی ھے یا حکومت نے دینی ھے؟

بجلی کا محکمہ وفاقی حکومت کے ماتحت ھونے کی وجہ سے تربیلا ڈیم سے بننے والی بجلی کی رائلٹی وفاقی حکومت کی طرف سے صوبہ سرحد کو ' جس کا 2010 سے پٹھانوں نے خیبر پختونخوا کروالیا ھے ' دی جاتی ھے۔ بلکہ پٹھان تو بجلی استعمال کرکے بجلی کے بل تک نہیں دیتے۔

اس سے بھی اھم بات یہ ھے کہ؛ پنجاب دشمن غیر پنجابی ' بلکہ پٹھان اور سندھی بھی ڈھٹائی اور بے حیائی کے ساتھ پنجابیوں کو طعنے دیتے ھیں کہ؛ پنجابیوں نے اپنے دریا بھارت کو بیچے۔ جبکہ سندھی تو پنجاب کے پانی پر پلتے بھی ھیں اور پنجابیوں کو ذلیل و خوار کرنے کے لیے "بیانیہ" بناکر بھی بیٹھے ھوئے ھیں کہ؛ پنجابیوں نے اپنے دریا بیچ دیے تھے اور اب پنجابی سندھیوں کا پانی چوری کرتے ھیں۔

پنجابیوں کو اس مسئلے پر دھیان دینا چاھیے اور پنجابی قوم کی تذلیل و توھین کرنے اور پنجاب کے ساتھ نا انصافی کرنے کی وجہ سے؛

1۔ ایک تو پنجاب سے سندھ جانے والے دریا کے پانی کو بغیر "رائلٹی" لیے سندھ کو نہیں دینا چاھیے۔

2۔ تربیلا ڈیم کی تعمیر پنجاب کے دریا ستلج ' بیاس ' راوی بیچ کر ملنے والی رقم سے کی گئی ھے۔ اس لیے تربیلا ڈیم سے بننے والی بجلی کی "رائلٹی" پنجاب کو ملنی چاھیے۔

3۔ پنجاب کے دریاؤں کو بیچنے والوں کو انکے مرجانے کے باوجود ایسی سزا دینی چاھیے کہ؛ آئندہ کوئی غیر پنجابی پنجاب کی کسی چیز کو ھاتھ لگانے کی ھمت بھی نہ کرسکے.

No comments:

Post a Comment