Monday 27 July 2020

پاکستان کے "10 بڑے شھروں" پر "پنجابی قوم" کا کنٹرول ضروری ھے۔

جس برادری کا شھر کی بلدیہ ' بار کونسل ' پریس کلب ' چیمبر آف کامرس اور تعلیمی اداروں پر "کنٹرول" ھو۔ اس برادری کا شھر پر "کنٹرول" ھوتا ھے۔ جس قوم کا ملک کی آرمی ' عدلیہ ' سول سروسز ' فارن سروسز اور سیاسی جماعتوں پر "کنٹرول" ھو۔ اس قوم کا ملک پر "کنٹرول" ھوتا ھے۔

پاکستان کی 60% آبادی پنجابی ھے۔ جبکہ 40% آبادی سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' ڈیرہ والی ' گجراتی ' راجستھانی ' پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر ھے۔ (ھندکو ' کشمیری اور ڈیرہ والی کا شمار پنجابی قوم میں ھوتا ھے)۔

پاکستان کی 60% آبادی پنجابی ھونے کی وجہ سے پاکستان کی آرمی ' عدلیہ ' سول سروسز ' فارن سروسز اور سیاسی جماعتوں پر "کنٹرول" پنجابی قوم کا ھے۔ جبکہ دوسرے نمبر پر اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں اور تیسرے نمبر پر پٹھانوں کا ھے۔

پاکستان کے 10 بڑے شھر 01۔ کراچی 02۔ لاھور 03۔ فیصل آباد 04۔ راولپنڈی 05۔ گجرانوالہ 06۔ ملتان 07۔ حیدرآباد 08۔ پشاور 09۔ اسلام آباد 10۔ کوئٹہ ھیں۔

پاکستان کے 10 بڑے شھروں پر "پنجابی قوم کے کنٹرول" کے لیے ضروری ھے کہ؛ ان شھروں کی بلدیہ ' بار کونسل ' پریس کلب ' چیمبر آف کامرس اور تعلیمی اداروں پر "پنجابیوں کا کنٹرول" ھو۔ بلکہ "پنجابی قوم پرستوں کا کنٹرول" ھو۔

پاکستان کے 10 بڑے شھروں میں سے 6 شھر لاھور ' فیصل آباد ' راولپنڈی ' گجرانوالہ ' ملتان ' اسلام آباد پنجابی اکثریتی آبادی والے شھر ھیں۔ جبکہ دوسری بڑی آبادی اردو بولنے ھندوستانی مھاجروں کی اور تیسری پٹھانوں کی ھے۔

پنجاب کے بڑے شھروں میں اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر چونکہ پنجابی زبان بولنا بھی جانتے ھیں۔ اس لیے پنجاب کے 6 بڑے شھروں میں بلدیہ ' بار کونسل ' پریس کلب ' چیمبر آف کامرس اور تعلیمی اداروں پر "پنجابیوں کا مکمل کنٹرول" قائم کرنے کے لیے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے پنجابیوں کو حکمت عملی مرتب کرنی چاھیے۔

پاکستان کے 10 بڑے شھروں میں سے ایک شھر کراچی اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کی اکثریتی آبادی والا شھر ھے۔ جبکہ دوسری بڑی آبادی پنجابیوں کی اور تیسری پٹھانوں کی ھے۔

کراچی کی بلدیہ ' بار کونسل ' پریس کلب ' چیمبر آف کامرس اور تعلیمی اداروں پر "پنجابیوں کا کنٹرول" قائم کرنے کے لیے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے پنجابیوں کو حکمت عملی مرتب کرنی چاھیے۔

پاکستان کے 10 بڑے شھروں میں سے ایک شھر حیدرآباد راجستھانیوں اور گجراتیوں کی اکثریتی آبادی والا شھر ھے۔ جبکہ دوسری بڑی آبادی سندھیوں کی ھے اور تیسری بڑی آبادی اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کی ھے۔ لیکن اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں نے راجستھانیوں اور گجراتیوں کو مھاجر بنایا ھوا ھے اور ان پر اپنی سماجی اور سیاسی بالادستی قائم کرکے بلدیہ ' بار کونسل ' پریس کلب ' چیمبر آف کامرس اور تعلیمی اداروں پر "کنٹرول" قائم کیا ھوا ھے۔

حیدرآباد کی بلدیہ ' بار کونسل ' پریس کلب ' چیمبر آف کامرس اور تعلیمی اداروں پر "پنجابیوں کا کنٹرول" قائم کرنے کے لیے راجستھانیوں اور گجراتیوں یا سندھیوں کے ساتھ اشتراک کرکے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے پنجابیوں کو حکمت عملی مرتب کرنی چاھیے۔

پاکستان کے 10 بڑے شھروں میں سے 2 شھر پشاور اور کوئٹہ پٹھان اکثریتی آبادی والے شھر ھیں۔ جبکہ دوسری بڑی آبادی پنجابیوں کی ھے۔

پشاور اور کوئٹہ کی بلدیہ ' بار کونسل ' پریس کلب ' چیمبر آف کامرس اور تعلیمی اداروں پر "پنجابیوں کا کنٹرول" قائم کرنے کے لیے پٹھانوں کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے پنجابیوں کو حکمت عملی مرتب کرنی چاھیے۔

No comments:

Post a Comment