Tuesday 14 July 2020

پنجابی قوم کی حکمت عملی کو پٹھان ' بلوچ ' ھندوستانی مھاجر برداشت کریں۔

سیاست کا کھیل اپنوں کو متحد اور مد مقابل کو تقسیم کرنے کا کھیل ھوتا ھے۔ ماضی میں پنجابی قوم کو مذھب کی بنیاد پر تقسیم کرکے سیاسی کھیل جیتا گیا۔ پھر علاقوں کی بنیاد پر تقسیم کرکے سیاسی کھیل جیتا گیا۔ اب پٹھان' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر "پاور پلیئر" کی طرف سے پنجابی قوم کو زبان کے لہجوں اور برادریوں کی بنیاد پر تقسیم کرکے سیاسی کھیل جیتنے کی کوشش ھو رھی ھے۔

پاکستان کی 60% آبادی پنجابی قوم کی ھے۔ (کشمیری ' ھندکو ' ڈیرہ والی کا شمار پنجابی قوم میں ھوتا ھے)۔ جبکہ 40% آبادی سماٹ ' براھوئی ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' گجراتی ' راجستھانی ' پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر قوموں کی ھے۔

پاکستان کی تمام 12 قومیں پاکستان بھر میں ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر رھتی ھیں۔ اس لیے پاکستان میں کسی علاقے کو بھی کسی خاص قوم کا راجواڑہ قرار نہیں دیا جاسکتا۔ البتہ پاکستان کو انتظامی معاملات کے لیے صوبوں ' ڈویژنوں ' ضلعوں ' تحصیلوں ' یونین کونسلوں میں تقسیم کیا گیا ھے۔

پٹھان' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر "پاور پلیئر" کو سیاسی کھیل جیتنے کے لیے پنجابی قوم کو زبان کے لہجوں اور برادریوں کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی سیاسی حکمت عملی اختیار کرنے کا اختیار ھے۔ لیکن پنجابی قوم کی طرف سے پٹھانوں' بلوچوں اور ھندوستانی مھاجروں کے لیے کیا سیاسی حکمت عملی اختیار کی جاتی ھے؟ امید ھے کہ؛ پٹھان' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر "پاور پلیئر" اس سیاسی حکمت عملی پر رونے دھونے اور چینخنے چلانے کے بجائے پنجابی قوم کے "پاور پلیئر" کی طرف سے پٹھانوں' بلوچوں اور ھندوستانی مھاجروں کے لیے سیاسی حکمت عملی سمجھ کر برداشت کریں گے۔

No comments:

Post a Comment