Monday 27 July 2020

پنجابی زبان کا "جھنگچوی لہجہ" پنجابی کا سب سے پرانا لہجہ ھے۔

ماجھی لہجہ پنجابی زبان کا معیاری لہجہ ھے جوکہ مشرقی پنجاب اور مغربی پنجاب کے دونوں حصوں میں پنجابی لکھنے کے لیے بنیادی زبان ھے۔ جبکہ پنجابی زبان کا جھنگچوی لہجہ پنجابی کا سب سے پرانا لہجہ ھے اور اسے اصل پنجابی لہجہ اور ٹھیٹھ پنجابی لہجہ بھی کہا جاتا ھے۔

جھنگچوی لہجہ پنجابی زبان کا ایک قدیم اور انفرادی مزاج رکھنے والا لہجہ ھے۔ جوکہ پاکستانی پنجاب کے بار کے علاقے میں بولا جاتا ھے۔ دوھڑہ ' ماھیا اور ڈھولا جھنگوچی کی مشہور اصناف سخن ھیں۔

پنجابی کے جھنگچوی لہجہ کے علاقے ساندل بار ' کرانا بار ' نیلی بار ' گنجی بار "پنجاب کے بار کے علاقے" ھیں۔ پنجابی میں جنگل کو بار کہتے ھیں۔ یہ علاقے پنجابی ثقافتی ورثے اور پنجابی ادبی ورثہ کے علاقے ھیں۔ ھیر رانجھا اور مرزا صاحبہ کے مشہور رزمیہ رومانوی کہانیوں کی تخلیق اسی علاقے سے وابسطہ ھے۔

ساندل بار کا علاقہ مغربی پنجاب میں رچنا دوآبہ میں ھے۔ یہ ضلع جھنگ ' فیصل آباد اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کے علاقے کے ساتھ مل کر بنتا ھے۔ دلا بھٹی کے دادا ساندل کے نام پر اس بار کو ساندل بار کہتے ھیں۔

کرانا بار کا علاقہ مغربی پنجاب میں چج دواب میں ھے۔ یہ ضلع سرگودھا اور ضلع جھنگ کے اوپر کے علاقے کے ساتھ مل کر بنتا ھے۔

نیلی بار کا علاقہ مغربی پنجاب میں دریائے راوی اور دریائے ستلج کے درمیان ضلع ساھیوال ' ضلع اوکاڑہ اور ضلع پاکپتن کے علاقے کے ساتھ مل کر بنتا ھے۔ احمد خان کھرل کا علاقہ نیلی بار تھا۔ نیلی بار کی گائیں اور بھینسیں مشھور ھیں۔

گنجی بار کا علاقہ مغربی پنجاب میں دریائے ستلج اور دریائے بیاس کے ملنے کے بعد اسکے نیچے کے علاقے کو کہا جاتا ھے۔ یہ ضلع بہاولنگر اور چشتیاں کے علاقے کے ساتھ مل کر بنتا ھے۔

جھنگوچی لہجے کا علاقہ جنوب اور جنوب مغرب کی طرف سے ماجھی لہجے کے علاقے سے منسلک ھے۔ جھنگوچی لفظ جھنگ سے نکلا ھے۔ اس لہجے کو اُبھیچری لہجہ کا نام بھی دیا جاتا ھے۔ جھنگوچی کے 10 ذیلی لہجے ھیں؛

1۔ بار دی بولی پنجابی لہجہ

بار دی بولی لہجہ پنجابی زبان کے ضمنی لہجے جھنگوچی کا ذیلی لہجہ ھے۔ یہ لہجہ زیادہ تر پنجاب کے مرکزی علاقے ماجھے کے علاقے ضلع گوجرانوالہ میں دریا چناب کے کنارے پر غیر کاشت علاقے میں بولا جاتا ھے۔

2۔ وزیرآبادی پنجابی لہجہ

وزیرآبادی لہجہ پنجابی زبان کے ضمنی لہجے جھنگوچی کا ذیلی لہجہ ھے۔ یہ لہجہ زیادہ تر پنجاب کے مرکزی علاقے ماجھے کے علاقے میں دریائے چناب کے کنارے واقع ضلع گوجرانوالہ کے ایک شہر وزیر آباد میں بولا جاتا ھے۔

3۔ رچنوی پنجابی لہجہ

رچنوی لہجہ پنجابی زبان کے ضمنی لہجے جھنگوچی کا ذیلی لہجہ ھے۔ یہ لہجہ زیادہ تر پنجاب کے مرکزی علاقے ماجھے کے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بولا جاتا ھے۔ جبکہ قلیل مقدار میں ساھیوال ' چنیوٹ اور فیصل آباد کے اضلاع میں بھی بولاجاتا ھے۔

4۔ جٹکی پنجابی لہجہ

جٹکی لہجہ پنجابی زبان کے ضمنی لہجے جھنگوچی کا ذیلی لہجہ ھے۔ یہ لہجہ زیادہ تر پنجاب کے مرکزی علاقے ماجھے کے ضلع ساھیوال میں دریائے راوی اور دریائے ستلج کے کنارے کے علاقے میں بولا جاتا ھے۔

5۔ چناوری پنجابی لہجہ

چناوری لہجہ پنجابی زبان کے ضمنی لہجے جھنگوچی کا ذیلی لہجہ ھے۔ یہ لہجہ پنجاب کے مرکزی علاقے ماجھے سے مغرب کی طرف کے پنجاب کے علاقے ضلع جھنگ میں دریائے چناب کے مغربی جانب بولا جاتا ھے اور چناوری نام دریائے چناب سے نکلا ھے۔

6۔ کاچی / کاچھڑی پنجابی لہجہ

کاچی / کاچھڑی لہجہ پنجابی زبان کے ضمنی لہجے جھنگوچی کا ذیلی لہجہ ھے۔ یہ لہجہ پنجاب کے مرکزی علاقے ماجھے سے مغرب کی طرف کے پنجاب کے علاقے ضلع جھنگ میں دریائے جہلم کے دائیں کنارے پر بولا جاتا ھے۔

7۔ ملتانی پنجابی لہجہ

ملتانی لہجہ پنجابی زبان کے ضمنی لہجے جھنگوچی کا ذیلی لہجہ ھے۔ یہ لہجہ پنجاب کے مرکزی علاقے ماجھے سے جنوب مغرب کی طرف پنجاب کے سرے کے علاقے ملتان اور مظفر گڑہ کے اضلاع میں بولا جاتا ھے۔ 1920ء میں ماھر لسانیات گریسن نے برصغیر کی زبانوں کے دورے کے دوران اسے مغربی پنجابی یا لہندا کہا۔ 1962ء میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ ایک الگ زبان ھے اور اسے سرائیکی کا نام دیا گیا۔ جو صحیح نہیں ھے۔ ملتانی لہجہ پنجابی زبان کے ضمنی لہجے جھنگوچی کا ھی ذیلی لہجہ ھے۔

8۔ جافری/کھیترانی پنجابی لہجہ

جافری/کھیترانی لہجہ پنجابی زبان کے ضمنی لہجے شاہ پوری اور پنجابی زبان کے ضمنی لہجے جھنگوچی کے ذیلی لہجے تھلوچی / تھلی کے مکسچر لہجے ڈیروالی میں بلوچی اور سندھی کی آمیزش سے وجود میں آیا۔ اس لیے یہ لہجہ ڈیروالی سے مختلف لگتا ھے۔ یہ لہجہ پنجاب کے مرکزی علاقے ماجھے سے جنوب مغرب کی طرف بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل اور بارکھان میں بولا جاتا ھے۔

9۔ ریاستی / بہاولپوری پنجابی لہجہ

ریاستی لہجہ پنجابی زبان کے ضمنی لہجے جھنگوچی میں راجستھانی زبان کی آمیزش سے وجود میں آیا۔ یہ لہجہ پنجاب کے مرکزی علاقے ماجھے سے جنوب کی طرف پنجاب کے سرے کے علاقے بہاولپور اور رحیم یار خان کے اضلاع میں بولا جاتا ھے۔ اسے بہاولپوری بھی کہا جاتا ھے۔ ریاستی نام ریاست کی وجہ سے ھے کیونکہ یہ علاقہ بہاولپور ریاست کا حصہ تھا۔

10۔ راٹھی / چولستانی پنجابی لہجہ

راٹھی لہجہ پنجابی زبان کے ضمنی لہجے جھنگوچی میں مارواڑی زبان کی آمیزش سے وجود میں آیا۔ یہ لہجہ پنجاب کے مرکزی علاقے ماجھے سے جنوب کی طرف پنجاب کے سرے کے علاقے چولستان میں بولا جاتا ھے۔ اسے چولستانی بھی کہا جاتا ھے۔ چولستانی نام چولستان کے صحرا کی وجہ سے ھے۔

No comments:

Post a Comment