Tuesday 14 July 2020

جنوبی پنجاب صوبہ بنانا ھے تو ھزارہ ' کراچی ' براھوئی صوبہ بھی بنانا پڑے گا۔

پنجاب کو تقسیم کرکے جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کا بل پی پی پی کی حکومت نے 2013 میں قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا جو کہ منظور نہ ھوسکا۔ پی ٹی آئی نے جنوبی پنجاب میں سیکٹریٹ بنانے کا وعدہ کیا تھا اور سیکٹریٹ بناکر وہ وعدہ پورا کردیا ھے۔

ن لیگ پنجاب میں بھاولپور ڈویژن پر مشتمل بھاولپور صوبہ جبکہ ملتان ڈویژن اور ڈیرہ غازی خان ڈویژن پر مشتمل جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کا بل پنجاب اسمبلی سے پاس کرچکی ھے۔ لیکن قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت سے بل پاس کیے بغیر صوبہ نہیں بن سکتا۔

قومی اسمبلی میں صوبوں کے بل کو پاس کرنے کے لیے ن لیگ کا کہنا ھے کہ؛ اب دوسرے صوبے بھی اپنی اسمبلی سے مزید صوبے بنانے کے بل پاس کروائیں گے تو ن لیگ قومی اسمبلی میں صوبوں کے قیام کے بل کو سپورٹ کرے گی۔ تاکہ صوبوں کے قیام کے لیے آئین میں ترمیم کی جاسکے۔

ن لیگ کی تجویز ھے کہ؛ خیبر پختونخوا میں ھزارہ صوبہ ' سندھ میں کراچی صوبہ ' بلوچستان میں براھوئی صوبہ بننا چاھیے۔ قومی اسمبلی میں بل پاس کرکے آئین میں ترمیم کرنے کے لیے دوتہائی اکثریت چاھیے۔ ن لیگ کے بغیر قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت دستیاب نہیں ھوسکتی۔

جنوبی پنجاب میں پنجابیوں کے علاوہ بلوچ ' پٹھان اور عربی نژاد رھتے ھیں۔ جنوبی پنجاب میں بلوچ ' پٹھان اور عربی نژاد نے اپنی اصل شناخت کے ساتھ رھنے کے ساتھ ساتھ "سرائیکی سازش" کے ذریعے خود کو متحد کرکے صوبہ کا نعرہ لگا کر پنجابیوں کو بلیک میل کرنے کی سیاست شروع کی ھوئی تھی۔ سندھ کے بلوچ اور عربی نژاد کے علاوہ بلوچستان کے بلوچ بھی جنوبی پنجاب میں "سرائیکی سازش" کو سپورٹ کرتے تھے۔

اس لیے پنجابیوں کی طرف سے حکمت عملی بنائی گئی ھے کہ؛ پنجاب میں ایک کے بجائے دو صوبے بنا دیتے ھیں۔ لیکن دوسرے صوبے بھی اپنے اپنے صوبے میں ایک ایک صوبہ بنائیں تاکہ؛ خیبر پختونخوا میں ھندکو ' سندھ میں مھاجر اور بلوچستان میں براھوئی کو بھی صوبہ مل سکے۔

No comments:

Post a Comment