Monday 27 July 2020

پاکستان کو آمریت کی طرف دھکیلنے والا سازشی کردار جنرل اسکندر مرزا۔

اسکند مرزا بہار کے رھنے والے میر جعفر کا پڑپوتا تھا۔ اس کے پر دادا میر جعفر نے بنگال ' بہار اور اڑیسہ کے حکمراں نواب سراج الدولہ سے غداری کر کے انگزیزوں کی جیت کا راستہ ہموار کیا تھا۔ پاکستانی فوجی افسر اور سیاست دان تھے۔ الفنسٹن کالج بمبئی میں تعلیم پائی ۔ کالج کی تعلیمی زندگی میں ہی رائل ملٹری کالج سینڈہرسٹ میں داخلہ مل گیا ۔ وہاں سے کامیاب ہو کر 1919ء میں واپس ہندوستان آیا۔ 1921ء میں کوہاٹ کے مقام پر دوسری سکاٹش رائفل رجمنٹ میں شریک ہوا اور خداداد خیل میں لڑائی میں حصہ لیا۔ 1924ء میں وزیرستان کی لڑائی میں شریک ہوا۔ 1922 سے 1924ء تک پونا ہارس رجمنٹ میں رہا جس کا صدر مقام جھانسی تھا۔ 1926ء میں انڈین پولیٹکل سروس کے لیے منتخب ہوا اور ایبٹ آباد ، بنوں ، نوشہرہ اور ٹانک میں بطور اسسٹنٹ کمشنر کام کیا۔ 1931ء سے 1936ء تک ہزارہ اور مردان میں ڈپٹی کمشنر رہا۔ 1938ء میں خیبر میں پولیٹکل ایجنٹ مامور ہوا۔ 1940ء سے 1945ء تک پشاور کا ڈپٹی کمشنر رہا۔ پھر اس کا تبادلہ اڑیسہ کر دیا گیا۔ 1942ء میں حکومت ہند کی وزارت دفاع میں جائنٹ سیکرٹری مقرر ہوا۔

پاکستان کے قیام کے بعد اردو بولنے والے یوپی کے ھندوستانی مھاجر وزیر اعظم لیاقت علی خان کی آشیرباد سے پاکستان کی وزارت دفاع کا پہلا سیکرٹری نامزد ہوا۔ مئی 1954 میں مشرقی پاکستان کا گورنر بنا دیا گیا۔ پھر وزیر داخلہ بنا۔ ریاستوں اور قبائلی علاقوں کے محکمے بھی اس کے سپرد کیے گئے۔ ملک غلام محمد کی صحت کی خرابی کی بنا پر اسے 6 اگست 1955 کو قائم مقام گورنر جنرل بنا دیا گیا۔ 5 مارچ 1956ء کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کا پہلا صدر منتخب ہوا اور 1958ء کو پاکستان میں مارشل لاء نافذ کیا۔ 27 اکتوبر کو مارشل لا کے چیف ایڈمنسٹریڑ فیلڈ مارشل ایوب خان نے اسے برطرف کر دیا اور وہ ملک چھوڑ کر اپنی بیگم کے ہمراہ لندن چلا گیا۔ وہیں وفات پائی اور وصیت کے مطابق ایران میں دفن کیا گیا۔

اسکندر مرزا اردو بولنے والی مھاجر افسر شاہی کی پروردہ شخصیت تھا۔ اس لیے ملک کو جمہوریت سے آمریت کی طرف دھکیلنے میں اہم کردار ادا کیا۔ لیکن اس کے اقتدار کو بھی "آگ لگی گھر کے چراغ سے" اور اپنے یار غار فیلڈ مارشل ایوب خان کے ہاتھوں ملک سے جلا وطن ہوا۔

اسکندر مرزا پاکستان کو جمہوریت سے آمریت کی طرف دھکیلنے والا سازشی کردار ' جو کہ بہاری مھاجر تھا ' جس نے ملک میں پہلی بار مارشل لاء نافذ کیا لیکن نامعلوم وجوھات کے تحت پاکستان میں ساری برائی کی جڑ پنجابیوں کو قرار دیا جاتا ھے اور غیر پنجابی کرداروں کا ذکر تک کرنا مناسب نہیں سمجھا جاتا۔ کیوں؟

No comments:

Post a Comment