سندھ
میں جب پی پی پی کی حکومت ھوتی ھے۔ اس وقت سندھ میں کسی بھی دوسری جمہوری سیاسی
جماعت یا قوم پرست جماعت کی گنجائش نہیں ھوتی ھے۔ کیونکہ پی پی پی کے سندھی لیڈر
"پاکستان پرست" اور "وفاق پرست" بن جاتے ھیں۔
البتہ
سندھ میں پی پی پی کی حکومت کے خاتمے کے بعد؛
1۔
پی پی پی کی حکومت کے دوران سندھی قوم پرستوں کو آنکھیں دکھانے والے پی پی پی کے
لیڈر ' سندھی قوم پرستوں سے بھی زیادہ بڑھ چڑھ کر "سندھی قوم پرست لیڈر"
بننے کی کوشش کرتے رھتے ھیں۔
2۔
پی پی پی کے لیڈر "سندھی قوم پرست" اور "وفاق دشمن" بن کر نہ
صرف سندھو دیش بلکہ سرائیکی دیش ' آزاد بلوچستان ' آزاد پشتونستان کے شوشے بھی
چھوڑنے لگتے ھیں۔
3۔
پی پی پی کے لیڈر پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی '
پنجابی فوج کے عنوان سے "بیانیہ" بنا کر وفاق کے خاتمے اور پاکستان کے
ٹوٹنے کی باتیں بھی شروع کردیتے ھیں۔
سندھ
میں پی پی پی کے لیڈروں کے لیے؛
1۔
جب حکومت ھو تو کھیل پاور حاصل کرنے کے بعد "پیسہ کمانے" کا ھوتا ھے۔
2۔
جب حکومت نہ ھو تو "سندھی قوم پرست" اور "وفاق دشمن" بن کر
پنجاب ' پنجابی ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کے عنوان سے
"بیانیہ" بنا کر حکومت حاصل کرنے کا ھوتا ھے۔
سندھ
میں پی پی پی کے لیڈروں کے لیے اصول ' نظریہ ' اخلاق ' قانون ' جموریت ' سیاست صرف
کتابی باتیں ھیں۔ قصہ مختصر یہ ھے کہ سندھ میں؛
1۔
پی پی پی کی حکومت ھو تو پی پی پی کے لیڈر پیسہ کمانے کے لیے "سندھیوں کو
لوٹتے" ھیں۔
2۔
پی پی پی کی حکومت نہ ھو تو پی پی پی کے لیڈر حکومت حاصل کرنے کے لیے "سندھی
قوم پرست" اور "وفاق دشمن" بن کر پنجاب ' پنجابی ' پنجابی
اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کے عنوان سے "بیانیہ" بنا
کر "سندھیوں کو ڈنڈے کھلواتے" ھیں۔
نوٹ:
پی پی پی کی حکومت جانے کا یا نہ جانے کا اندازہ کیسے ھوتا ھے؟
1۔
حکومت میں ھوتے ھوئے پی پی پی کے لیڈر اگر "سندھی قوم پرست" بن کر سندھو
دیش ' سرائیکی دیش ' آزاد بلوچستان ' آزاد پشتونستان کے شوشے چھوڑنے لگیں اور
"وفاق دشمن" بن کر وفاق پر ظلم و زیادتی کرنے کے الزام لگانے لگیں تو یہ
اس طرف اشارہ ھوتا ھے کہ؛ پی پی پی کی حکومت جانے کا خدشہ ھے۔
2۔
حکومت میں ھوتے ھوئے پی پی پی کے لیڈر اگر "پاکستان پرست" اور
"وفاق پرست" بن جائیں تو یہ اس طرف اشارہ ھوتا ھے کہ؛ پی پی پی کی حکومت
جانے کا خدشہ نہیں ھے۔
No comments:
Post a Comment