Tuesday 28 July 2020

پاکستان 14 اگست کو آزاد ھوا یا 15 اگست کو آزاد ھوا؟

ایک طرف کہا جاتا ھے کہ؛ پاکستان رمضان کی 27 ویں شب کو آزاد ھوا اوراس دن جمعتہ الوداع کا مبارک دن تھا۔ دوسری طرف کہا جاتا ھے کہ؛ اس دن 14 اگست 1947 کی تاریخ تھی۔ 14 اگست 1947 کی تقویم دیکی جائے تو اس دن جمعرات تھی اور ھجری تاریخ 27 نہیں 26 رمضان تھی۔

پاکستان کے پہلے ڈاک ٹکٹ 9 جولائی 1948 کو جاری ھوئے تھے۔ ان پرپاکستان کا یوم آزادی 15 اگست 1947 لکھا ھوا ھے۔ پاکستان کا یوم آزادی 14 نہیں بلکہ 15 اگست 1947 ھے تو پھر یوم آزادی کی پہلی سالگرہ 14 اگست 1948 کو کیوں منائی گئی؟ آج تک یہ سالگرہ 15 کے بجائے 14 اگست کو کیوں مناتے چلے آ رھے ھیں؟

انڈین انڈیپینڈنس ایکٹ 1947 برطانوی پارلیمنٹ نے منظور کیا اور شہنشاہ برطانیہ جارج ششم نے 18 جولائی 1947 کو اس کی توثیق کی تھی۔ یہ قانون 1983 میں حکومت برطانیہ کی شائع کردہ دستاویز "دی ٹرانسفر آف پاور" کی جلد 12 کے صفحہ 234 پر اور اس کا ترجمہ قائداعظم پیپرز پروجیکٹ ' کیبنیٹ ڈویژن ' حکومت پاکستان ' اسلام آباد کے شائع کردہ "جناح پیپرز" کے اردو ترجمے کی جلد سوم کے صفحہ 45 سے صفحہ 72 تک موجود ھے۔ اس قانون میں واضح طور پر درج ھے کہ؛

15 اگست 1947 سے برطانوی انڈیا میں دو آزاد فرماں روا مملکتیں قائم کی جائیں گی جو بالترتیب انڈیا اور پاکستان کے نام سے موسوم ھوں گی۔ بعدازاں اس قانون میں "ان مملکتوں" سے مطلب نئی مملکتیں اور "مقررہ دن" سے مراد 15 اگست کی تاریخ ھوگی۔

لارڈ ماؤنٹ بیٹن کے اعلانِ آزادی کے مطابق 14 اور 15 اگست 1947 کی درمیانی شب رات 12 بجے دنیا کے نقشے پر ایک آزاد اور خود مختار اور دنیائے اسلام کی سب سے بڑی مملکت کا اضافہ ھوا۔ جس کا نام پاکستان تھا۔

لاھور ' پشاور اور ڈھاکا سے پاکستان براڈ کاسٹنگ سروس سے پاکستان کی آزادی کا اعلان ھوا۔ اس سے قبل 14 اور 15 اگست 1947 کی درمیانی رات لاھور ' پشاور اور ڈھاکا اسٹیشنز سے رات 11 بجے آل انڈیا ریڈیو سروس نے اپنا آخری اعلان نشر کیا تھا۔

بارہ بجے سے کچھ لمحے پہلے ریڈیو پاکستان کی شناختی دھن بجائی گئی اور ظہور آذر کی آواز میں انگریزی زبان میں فضا میں ایک اعلان گونجا کہ آدھی رات کے وقت پاکستان کی آزاد اور خود مختار مملکت معرض وجود میں آ جائے گی۔ رات کے ٹھیک 12 بجے ھزاروں سامعین کے کانوں میں پہلے انگریزی اور پھر اردو میں یہ الفاظ گونجے "یہ پاکستان براڈ کاسٹنگ سروس ھے"۔

یہ اعلان انگریزی میں ظہور آذر نے ' اردو میں مصطفی علی ھمدانی نے ' ریڈیو پاکستان ڈھاکا سے انگریزی میں کلیم اللہ نے کیا اور ترجمہ بنگلہ زبان میں نشر کیا گیا۔ اس اعلان کے فوراً بعد مولانا زاھر القاسمی نے قرآن مجید کی سورہ فتح کی آیات تلاوت فرمائیں جس کے بعد ان کا ترجمہ نشر کیا گیا۔

15 اگست 1947 کو پاکستان کا پہلا گزٹ جاری ھوا جس میں محمد علی جناح کی بطور گورنر جنرل پاکستان مقرر کیے جانے اور اسی دن سے ان کا یہ عہدہ سنبھالنے کی اطلاع درج تھی۔ اسی روز لاھور ھائی کورٹ کے چیف جسٹس ' جسٹس عبدالرشید نے جناح سے پاکستان کے پہلے گورنر جنرل کے عہدے کا حلف لیا اور اسی روز نوابزادہ لیاقت علی خان کی قیادت میں پاکستان کی پہلی کابینہ کے ارکان نے بھی اپنے عہدوں کے حلف اٹھائے۔

ان تمام معروضات اور دستاویزی شہادتوں سے یہ بات پایہ ثبوت کو پہنچتی ھے کہ پاکستان 14 اگست 1947 کو نہیں بلکہ 15 اگست 1947 کو معرض وجود میں آیا تھا۔ پاکستان کے قیام کے پہلے برس کسی کو اس معاملے میں ابہام نہیں تھا کہ؛ پاکستان کب آزاد ھوا؟ اس بات کو تقویت اس چیز سے بھی ملتی ہے کہ 19 دسمبر 1947 کو پاکستان کے محکمہ داخلہ نے اپنے مراسلے 17/47 کے ذریعہ 1948 کی جن سالانہ تعطیلات کا اعلان کیا ان میں 1948 کے لیے یوم پاکستان کی تعطیل کے آگے 15 اگست 1948 کی تاریخ درج تھی۔ یہ مراسلہ نیشنل ڈاکیومینٹیشن سینٹر' اسلام آباد میں محفوظ ھے۔

منگل 29 جون 1948 کو کراچی میں وزیراعظم نوابزادہ لیاقت علی خان کی زیر صدارت کابینہ کا ایک اجلاس منعقد ھوا جس میں وزیر خارجہ ' وزیر مواصلات ' قانون و محنت ' وزیر مہاجرین و آباد کاری ' وزیر خوراک ' زراعت و صحت اور وزیر داخلہ ' اطلاعات و نشریات موجود تھے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کے پہلے یوم آزادی کی تقریبات 15 اگست 1948 کے بجائے 14 اگست 1948 کو منائی جائیں۔

وزیراعظم لیاقت علی نے کابینہ کو بتایا کہ یہ فیصلہ حتمی نہیں ھے۔ وہ یہ معاملہ گورنر جنرل کے علم میں لائیں گے اور جو بھی حتمی فیصلہ ھوگا وہ جناح کی منظوری کے بعد ھوگا۔ وہ فائل جس میں یہ تفصیل درج ھے اس کا نمبر 196/CF/48 اور کیس نمبر 393/54/48 ھے۔

اس فائل میں یہ تحریر نہیں کہ اس تجویز کا محرک کون تھا اور یوم آزادی کی تقریبات 15 کے بجائے 14 اگست کو منائے جانے کے حق میں کیا دلائل پیش کیے گئے تھے۔ کارروائی کے آخر میں بریکٹ میں تحریر ھے کہ؛ قائد اعظم نے تجویز کو منظور کر لیا ھے۔

فائل آگے چلتی ھے اور اگلے صفحات میں کیس نمبر 54/CM/48 مورخہ 12 جولائی 1948 کے تحت کابینہ کے ڈپٹی سیکریٹری ایس عثمان علی کے دستخط کے ساتھ تحریر ھے کہ؛ انہیں ھدایت کی گئی ھے کہ وہ وزیراعظم کی زیر صدارت 29 جون 1948 کو منعقد ھونے والی کابینہ میٹنگ کے فیصلے سے تمام وزرا اور ان کی وزارت کے متعلقہ سیکریٹریوں کو آگاہ کر دیں تاکہ اس فیصلے پر عملدرآمد ممکن بنایا جاسکے۔

فائل میں اگلے حکم نامے کا نمبر 15/2/48 ھے جو 13 جولائی 1948 کو جاری ھوا اور اس پر حکومت پاکستان کے ڈپٹی سیکریٹری احمد علی کے دستخط ھیں۔ حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ؛ ملک کے پہلے یوم آزادی کی تقریبات 14 اگست 1948 کو منائی جائیں گی۔ اس دن ملک بھر میں عام تعطیل ھوگی اور تمام سرکاری اور عوامی عمارتوں پر قومی پرچم لہرائے جائیں گے۔

اسی تسلسل میں ایک حکم نامہ اور بھی ھے جس پر حکومت پاکستان کے اسسٹنٹ سیکریٹری محمد مختار کے دستخط ھیں جس کا نمبر بھی 15/2/48 ھے اور اس میں بھی وھی حکم دھرایا گیا ھے جو اس سے پچھلے حکم نامے میں درج تھا۔ تاھم جو بات اضافی ھے وہ یہ کہ؛ اس فیصلے سے حکومت پاکستان کی تمام وزارتوں ' تمام ڈویڑنوں ' کیبنیٹ سیکریٹری ' دستور ساز اسمبلی ' قائداعظم کے پرائیویٹ اور ملٹری سیکریٹری ' اکائونٹنٹ جنرل پاکستان ریونیوز ' آڈیٹر جنرل آف پاکستان اور انڈیا میں پاکستان کے ھائی کمشنر کو مطلع کر دیا جائے۔

فائل میں محفوظ اگلا حکم نامہ 14 جولائی 1948 کو جاری ھوا اور اس کا ڈی او نمبر ھے 390/CB/48۔ اس میں شجاعت عثمان علی (ڈپٹی سیکریٹری ٹو دی کیبنیٹ) نے وزارت داخلہ کے ڈپٹی سیکریٹری خان بہادر سید احمد علی کو مخاطب کیا ھے اور انہیں اس حوالے سے مطلع کیا ھے۔

ترجمہ: میرے پیارے احمد علی۔ آپ نے چند روز قبل کابینہ کے اس فیصلے کے بارے میں کہ پاکستان کی یوم آزادی کی تقریب 14 اگست کو منائی جائے گی ' دریافت کیا تھا کہ کیا یہ فیصلہ صرف اس سال کے لیے ھے یا ھمیشہ کے لیے ھے۔ میں آپ کو بالصراحت بتانا اور تصدیق کرنا چاھتا ھوں کہ نہ صرف اس سال بلکہ آئندہ ھمیشہ یہ تقریب 14 اگست کو منائی جائے گی۔ مجھے یقین ھے کہ آپ ھر متعلقہ شخص کو اس فیصلے سے مطلع فرما دیں گے۔

کابینہ کے اس فیصلے پر عمل درآمد ھوا اور ملک بھر میں پاکستان کے پہلے یوم آزادی کی تقریبات 14 اگست 1948 کو منائی گئیں۔ پاکستان کے یوم آزادی کی تقریبات 15 اگست کے بجائے 14 اگست کو منانے کا یہ دستور آج تک جاری ھے اور یوں آھستہ آھستہ بات راسخ ھوگئی کہ؛ پاکستان 15 اگست 1947 کو نہیں بلکہ 14 اگست 1947 کو آزاد ھوا تھا۔

مگر یہ حقیقت نہ جھٹلائی جاسکتی ھے اور نہ اسے تبدیل کیا جاسکتا ھے کہ؛ پاکستان کا یوم آزادی 15 اگست 1947 ھے۔ اس دن جمعتہ الوداع تھا اور اسلامی تاریخ 27 رمضان المبارک 1366 ھجری تھی۔ اپنا یوم آزادی 15 اگست 1947 کے بجائے 14 اگست 1947 قرار دینے سے نہ صرف ھم اپنے یوم آزادی کی تاریخ بدلنے کے مرتکب ھوتے ھیں بلکہ جمعتہ الوداع اور 27 رمضان المبارک کے اعزاز سے بھی محروم ھو جاتے ھیں۔

No comments:

Post a Comment