Monday, 27 July 2020

ملک کا دفاع کرنے والے اداروں سے شکایات کا تدارک کیسے ھو؟

سیاست عوام کے سماجی استحکام اور معاشی خوشحالی جبکہ ملک کی انتظامی بہتری اور اقتصادی ترقی کے لیے کی جاتی ھے۔ اس لیے سماجی ' معاشی ' انتظامی ' اقتصادی معاملات کے مسائل کی وجوھات اور ان مسائل کے حل سے آگاھی ھونی چاھیے۔ بلکہ بہتر ھے کہ سماجی ' معاشی ' انتظامی ' اقتصادی معاملات کے بارے میں علم و تجربہ ر کھنے والے افراد کی تنظیم بھی ھونی چاھیے۔

جبکہ ھر ملک میں ریاستی ادارے بھی ھوتے ھیں۔ ریاستی اداروں میں سے ملک کا دفاع کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ملک کی سرحد پر اور ملک کے اندر ریاست کے دشمنوں سے لڑنا ھوتا ھے اور ملک کے خلاف کی جانے والی سازشوں کو ناکام بنانا ھوتا ھے۔

اس لیے سماجی ' معاشی ' انتظامی ' اقتصادی معاملات کے لیے سیاست کرنے کے بجائے پاکستان کے دشمن ممالک کے آلہء کار بن کر دانستہ یا ذاتی مفادات کے حصول کے لیے نا دانستہ طور پر ملک کا دفاع کرنے والے اداروں سے محاذ آرائی کرکے ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ھونے والوں کو یہ سمجھنا چاھیے کہ؛ ملک کا دفاع کرنے والے اداروں کے فرائض کیا ھیں؟

پاکستان کی صورتحال یہ ھے کہ؛ پاکستان کی 60% آبادی پنجابی ھونے کی وجہ سے اور پنجابی آبادی کے زیادہ ھونے کی وجہ سے ملک کا دفاع کرنے والے اداروں میں نچلی سطح پر پنجابیوں کے زیادہ ھونے کی وجہ سے ھی پاکستان بچا ھوا ھے۔ ورنہ سیاست کرنے کے بجائے پاکستان کے دشمن ممالک کے آلہء کار بن کر دانستہ یا نا دانستہ طور پر ملک کا دفاع کرنے والے اداروں سے محاذ آرائی کرنے والے پٹھانوں ' بلوچوں اور ھندوستانی مھاجروں نے اب تک پاکستان کا وجود ھی ختم کردینا تھا۔

خاص طور پر پاکستان کے قیام سے لیکر پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں نے پاکستان پر حکمرانی بھی کی۔ پنجابی قوم کو ذلیل و خوار بھی کیا۔ پاکستان کو برباد بھی کیا۔ بلکہ ملک کا دفاع کرنے والے اداروں میں نچلی سطح پر پنجابیوں کے زیادہ ھونے کی وجہ سے پنجابی ادارے قرار دیتے رھے۔ حالانکہ ملک کا دفاع کرنے والے اداروں میں اعلی سطح پر زیادہ تر کنٹرول بھی پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کا رھا اور ملک کا دفاع کرنے والے اداروں کو سیاست میں ملوث کرنے کا سلسلہ بھی پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں نے ھی شروع کیا تھا۔

پاکستان کی 60% آبادی پنجابی ھے۔ جمہوری اصول کے مطابق حکمرانی اکثریت کیا کرتی ھے۔ اس لیے پاکستان کی اکثریتی آبادی ھونے کی وجہ سے پنجابی قوم کے لیے پاکستان میں جمہوری نظام کا فائدہ ھے۔ لیکن پاکستان میں اقلیت میں ھونے کی وجہ سے پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کو جمہوریت کے بجائے آمریت میں فائدہ ھے۔ تاکہ ملک کا دفاع کرنے والے اداروں پر تسلط کا فائدہ اٹھا کر ملک کا دفاع کرنے والے اداروں کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال بھی کرتے رھیں اور پنجابیوں میں سیاسی شعور نہ ھونے کی وجہ سے پنجابی قوم کو ذلیل و خوار بھی کرتے رھیں۔

پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی طرف سے ملک کا دفاع کرنے والے اداروں کو اپنے سیاسی مفادات کے حصول کے لیے استعمال کرنے کا معاملہ الگ ھے۔ لیکن ملک کا دفاع کرنے والے اداروں کو کیا ضرورت ھوتی ھے کہ؛ خاہ مخواہ پاکستان کے محب وطن شھریوں کو ملک دشمن قرار دیکر ان کے خلاف کارروائی کرتے پھریں؟ پنجابیوں میں سیاسی شعور نہیں ھے جبکہ ملک کا دفاع کرنے والے ادارے سیاسی جماعت نہیں ھیں کہ؛ اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا جواب دے سکیں۔ ملک کا دفاع کرنے والے اداروں پر لگنے والے سیاسی الزامات کا جواب دینا سیاسی جماعتوں اور خاص طور پر منتخب جمہوری حکومت کا کام ھوتا ھے۔

مسئلہ یہ ھے کہ؛ پنجابیوں میں سیاسی شعور کی کمی کی وجہ سے پاکستان میں سیاسی جماعتوں پر بھی پٹھانوں ' بلوچوں اور ھندوستانی مھاجروں کا تسلط ھے۔ جو کہ ملک کا دفاع کرنے والے اداروں کے بارے میں لگنے والے الزامات اور عوامی شکایت یا ملک کا دفاع کرنے والے اداروں کے خلاف پھیلائی جانی والی افواھوں کا سیاسی سطح پر دفاع کرنے کے لیے اقدامات کرنے کے بجائے الٹا خود بھی ملک کا دفاع کرنے والے اداروں کو بدنام کرتے رھتے ھیں۔ بلکہ پنجابی ریاستی ادارے کہہ کہہ کر پنجابیوں کو بھی ذلیل و خوار کرتے ھیں۔ تاکہ ملک کا دفاع کرنے والے اداروں کو بلیک میل کرکے سیاسی مفادات حاصل کیے جاتے رھیں۔ اس لیے ھی پٹھان پشتونستان ' بلوچ آزاد بلوچستان اور ھندوستانی مھاجر جناح پور کی سازش میں مصروف رھتے ھیں۔

سیاستدان وہ ھوتا ھے جسے؛ عوام کے سماجی و معاشی اور ملک کے انتظامی و اقتصادی مسائل کی وجوھات سے آگاھی ھو اور ان کا حل آتا ھو۔ لیکن پٹھانوں ' بلوچوں اور ھندوستانی مھاجروں کو چونکہ عوام کے سماجی استحکام اور معاشی خوشحالی جبکہ ملک کی انتظامی بہتری اور اقتصادی ترقی سے دلچسپی نہیں ھے۔ اس لیے سیاسی شعور حاصل کرکے پنجابی قوم کے پاکستان کی حکمرانی حاصل کرنے تک سیاسی جماعتوں پر پٹھانوں ' بلوچوں اور ھندوستانی مھاجروں کا تسلط ھونے کی وجہ سے پٹھانوں ' بلوچوں اور ھندوستانی مھاجروں نے ذاتی مفادات کے حصول کے لیے ملک کا دفاع کرنے والے اداروں کو بلیک میل کرتے رھنا ھے۔

پاکستان کی 60% آبادی ھونے کی وجہ سے پاکستان میں "پنجابی راج" قائم کرنے کے بعد پاکستان میں پنجابی کی حکمرانی شروع ھونے کے بعد ھی ملک کا دفاع کرنے والے اداروں سے شکایات کے تدارک کے لئے نظام بنایا جاسکے گا اور ملک کا دفاع کرنے والے اداروں پر الزامات لگا کر بدنام کرنے سے روکا جاسکے گا۔ جبکہ پاکستان کی مظلوم قوموں سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' گجراتی ' راجستھانی کو حقوق مل سکیں گے۔

No comments:

Post a Comment