Wednesday 24 June 2020

پنجاب میں "سرائیکی سازش" کو بلوچ آصف زرداری نے فروغ دیا۔

کردستانی نزاد بلوچ نزاد آصف زرداری نے 2008 سے 2013 کے دوران پاکستان کا صدر ھوتے ھوئے اور پاکستان کی وفاقی حکومت پی پی پی کی ھونے کی وجہ سے پنجاب میں "سرائیکی سازش" کو فروغ دیا اور پنجاب کو تقسیم کرکے "جنوبی پنجاب" صوبہ بنانے کی کوشش کی۔

بلوچ نزاد آصف زرداری قومی اسمبلی سے پنجاب کی تقسیم کا بل پاس نہ کروا سکا۔ لیکن اس نے پنجاب میں خود کو سرائیکی کہلوانے والے بلوچوں و عربی نزادوں اور پنجابیوں کے درمیان نفرت کی آگ ضرور لگا دی۔ آج کل کردستانی نزاد بلوچ آصف زرداری کا بیٹا بلاول زرداری پنجاب کو تقسیم کرکے "سرائیکی دیش" بنانے کے نعرے مارتا رھاتا ھے۔

سندھ پر قابض بلوچ اور عربی نزاد پنجاب میں "سرائیکی سازش" کرکے اور سندھ میں "سندھ کارڈ" استعمال کرکے پنجاب اور سندھ کے آپس کے تعلقات خراب کرتے رھتے ھیں۔ جبکہ سندھ پر قابض بلوچ اور عربی نزاد کی "سرائیکی سازش" اور "سندھ کارڈ" استعمال کرنے کو پنجابی قوم کی طرف سے پنجاب اور پنجابی قوم کے خلاف سازش سمجھا جاتا ھے۔

سندھ کے اصل وارث سماٹ ھیں جو پنجابی قوم کے تاریخی پڑوسی ھیں۔ پنجابی قوم اپنے تاریخی پڑوسی سماٹ کا احترام کرتی ھے۔ لیکن اپنے تاریخی پڑوسی سماٹ پر بلوچوں اور عربی نزادوں کے سیاسی ' سماجی ' معاشی ' انتظامی تسلط کو پسند نہیں کرتی۔ جبکہ سندھ پر قابض بلوچ اور عربی نزاد کی "سرائیکی سازش" اور "سندھ کارڈ" استعمال کرنے کو پنجاب اور پنجابی قوم کے خلاف سازش سمجھتی ھے۔

سماٹ کو چاھیے کہ؛ بلوچوں اور عربی نزادوں کے سیاسی ' سماجی ' معاشی ' انتظامی تسلط سے خود کو آزاد کروائیں اور ان کی "سرائیکی سازش" اور "سندھ کارڈ" استعمال کرنے کو روکیں۔ ورنہ پنجابی قوم کو خود یہ کام کرنا پڑے گا۔ ایسی صورت میں پنجابی قوم کی سندھ میں دخل اندازی پر سماٹ کے پاس اعتراض کرنے کی گنجائش نہیں رھے گی۔

No comments:

Post a Comment