دیہی
سندھ کے سندھی بولنے والے سماٹ ' بلوچ اور عربی نژاد کی طرف سے صبح نیند سے بیدار
ھوتے ھی گلہ ' شکوہ اور شکایات شروع کردی جاتی ھیں کہ؛ پنجاب کی طرف سے سندھ کے
وسائل لوٹے جا رھے ھیں۔ پنجابی لٹیرے ھیں۔ پنجابیوں نے سندھ لوٹ لی ھے۔
اردو
بولنے والے ھندوستانی مھاجر کراچی میں رھتے ھیں۔ سندھی بولنے والے سماٹ ' بلوچ اور
عربی نژاد دیہی سندھ میں رھتے ھیں۔ اس لیے دیہی سندھ کے سندھی بولنے والے سماٹ '
بلوچ اور عربی نژاد کراچی کو اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کو دے دیں۔ سندھی
بولنے والے سماٹ ' بلوچ اور عربی نژاد خود دیہی سندھ سمبھال لیں۔
ایسا
کرنے سے اردو بولنے والوں اور سندھی بولنے والوں میں باھمی پیار و محبت ھو جائے
گی۔ ایک طاقت بھی بن جائیں گے۔ اس لیے پنجاب اور پنجابی قوم کے خلاف متحد ھوجائیں
گے۔ پنجابی پھر سندھ کے وسائل نہیں لوٹ سکیں گے۔
ویسے
آج تک یہ معلوم نہیں ھوسکا ھے کہ؛ وہ وسائل کون سے ھیں جنہیں پنجابی لوٹ رھے ھیں؟
لٹیرے تو دیہی سندھ کے سندھی بولنے والے سماٹ ' بلوچ اور عربی نژاد ھیں۔
دیہی سندھ کے سندھی بولنے والے سماٹ ' بلوچ اور عربی نژاد؛
1۔ ایک تو کراچی پر قابض ھوکر حکمرانی کر رھے ھیں اور کراچی کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجروں کو ھی نہیں بلکہ کراچی میں رھنے والے پنجابی ' پٹھان ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' ڈیرہ والی ' گجراتی ' راجستھانی کو بھی تیسرے درجے کا شھری بنایا ھوا ھے۔
2۔
دوسرا کراچی کی آمدنی لوٹ کر دیہی سندھ پر خرچ کرتے ھیں۔
3۔
تیسرا 1901 اور 1932 سے دیہی سندھ میں آباد پنجابیوں کو سماجی ' سیاسی ' انتظامی
حق نہیں دیتے اور دیہی سندھ کے پنجابیوں کو تیسرے درجے کا شھری بنایا ھوا ھے۔
4۔
چوتھا پنجاب کا پانی مفت میں استعمال کرکے پنجاب کے پانی پر پلتے بھی ھیں اور
پنجاب کو گالیاں بھی دیتے ھیں۔
5۔ پانچواں پنجاب کو سندھ کے وسائل لوٹنے کا الزام لگا کر بلیک میل کرتے رھتے ھیں اور پنجابی قوم کو ذلیل و خوار کرتے رھتے ھیں۔
6۔ پنجابی قوم کو زبان کے لہجوں کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی سازش کر رھے ھیں اور پنجاب کو تقسیم کرکے جنوبی پنجاب میں رھنے والے بلوچوں ' پٹھانوں اور عربی نژادوں کو آشیرباد دے کر "سرائیکی صوبہ" بنانے کی مھم چلا رھے ھیں۔
No comments:
Post a Comment