Monday, 22 June 2020

غیر سندھیوں کو سندھ میں سرکاری ملازمت اور پوسٹنگ کیسے ملے گی؟

سندھ کی 60% آبادی سندھی اور 40% آبادی غیر سندھی ھے۔ اس لیے سندھ میں صوبائی سرکاری افسر 60% سندھی اور 40% غیر سندھی ھونے چاھئیں۔

کیا سندھ میں صوبائی سرکاری افسر صرف سندھی تعینات کرکے سندھ کی 40% غیر سندھی آبادی کو صوبائی سیاسی اور انتظامی حقوق سے محروم نہیں رکھا جا رھا ھے؟

سندھ کی صوبائی حکومت کی سرکاری ملازمت میں سندھ کی 40% آبادی غیر سندھی کو نہ تو آبادی کے مطابق سندھ میں صوبائی سرکاری ملازمت دی جاتی ھے۔ نہ سندھ کی صوبائی حکومت کے محکموں ' ڈویژنوں ' ضلعوں اور تحصیلوں کی سطح پر انتظامی سربراہ کے طور پر تعینات کیا جاتا ھے۔ جبکہ سندھ کے 40% غیر سندھیوں کی اکثریت کراچی میں رھتی ھے۔

اس لیے غیر سندھیوں کو سندھ کی صوبائی حکومت کی سرکاری ملازمت میں حصہ اور پوسٹنگ نہ دینے کے تنازعے کا حل یہ ھوسکتا ھے کہ؛

1۔ سندھ کے 40% غیر سندھیوں کو سندھ میں صوبائی سرکاری ملازمت نہ دینے اور سندھ کی صوبائی حکومت کے محکموں ' ڈویژنوں ' ضلعوں اور تحصیلوں کی سطح پر انتظامی سربراہ کے طور پر تعینات نہ کرنے کی وجہ سے سندھ کی 40% آبادی کم شمار کرکے سندھ کی قومی اسمبلی میں 61 کے بجائے 35 نشستیں کردی جائیں اور سندھ کا وفاقی حکومت کے محکموں میں کوٹہ 19% کے بجائے 10% کردیا جائے۔

2۔ سندھ کے 40% غیر سندھیوں کے لیے کراچی کو صوبہ بنا دیا جائے۔ دیہی سندھ سے غیر سندھیوں کو کراچی اور کراچی سے سندھیوں کو دیہی سندھ منتقل کردیا جائے۔

No comments:

Post a Comment