Wednesday, 24 June 2020

دیہی سندھ کے عربی نژاد اور بلوچ دانشور کیا کریں؟


پاکستان میں پنجابی کی آبادی 60% ھے۔ اس لیے زراعت ' صنعت ' تجارت ' سیاست ' صحافت ' ھنرمندی کے شعبوں ' بری و بحری و فضائی افواج اور سول سروسز کے محکموں ' تعلیمی اداروں جبکہ بڑے بڑے شھروں میں سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' کوھستانی ' چترالی ' سواتی ' ڈیرہ والی ' گجراتی ' راجستھانی ' پٹھان ' بلوچ اور ھندوستانی مھاجر کے مقابلے میں پنجابی نے چھائے ھوئے ھی رھنا ھے۔

سندھ کے عربی نژادوں اور بلوچوں کو احساس ھونا چاھیے کہ دنیا "گلوبل ولیج" بن چکی ھے۔ اس لیے ایک تو کسی علاقے میں ھونے والا واقعہ اب صرف اسی علاقے تک محدود نہیں رھتا اور نہ اپنے علاقے میں کسی قوم کے خلاف کی گئی بات اب اپنے علاقے تک محدود رھتی ھے۔ دوسرا لوگ اب صرف اپنے علاقے تک محدود نہیں رہ سکتے۔ دوسری قوموں کے علاقوں میں بھی جانا پڑتا ھے اور دوسری قوموں کے افراد کے ساتھ بھی رابطے میں رھنا پڑتا ھے۔

سندھ کے عربی نژاد اور بلوچ صرف سندھ کے اور وہ بھی اپنی اپنی اکثریت والے علاقوں میں جوکہ سندھ کے دیہی علاقوں پر مشتمل ھیں ' پنجاب ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کو گالیاں دے سکتے ھیں اور پنجابیوں کے ساتھ ظلم و زیادتی کرسکتے ھیں۔ لیکن پاکستان میں پنجابی کی آبادی 60% ھونے کی وجہ سے پنجابی قوم زراعت ' صنعت ' تجارت ' سیاست ' صحافت ' ھنرمندی کے شعبوں ' بری و بحری و فضائی افواج اور سول سروسز کے محکموں ' تعلیمی اداروں کے علاوہ پاکستان کے بڑے بڑے شھروں میں بھی چھائی ھوئی ھے۔ جبکہ پنجابی قوم پرستی میں بھی روز بروز اضافہ ھو رھا ھے۔

اس لیے پنجابی قوم نے سندھ کے عربی نژادوں اور بلوچوں کے خلاف جوابی ردعمل شروع کردیا تو پنجابیوں نے پاکستان کے کسی بھی بڑے شھر میں سندھ کے عربی نژادوں اور بلوچوں کو نہ آرام و سکون کے ساتھ رھنے دینا ھے اور نہ عزت و احترام سے رھنے دینا ھے۔ اس لیے سندھ کے عربی نژاد اور بلوچ دانشور پنجابی قوم کے ساتھ دشمنی کا باعث بننے والے اپنے اپنے سیاستدانوں ' صحافیوں اور قوم پرستوں کے گلے میں پٹہ ڈالیں۔

سندھ کے عربی نژاد اور بلوچ دانشور عام عربی نژاد اور بلوچ کو سمجھائیں کہ؛ ان کے سیاستدان ' صحافی اور قوم پرست اپنے ذاتی مفادات کے لیے دیہی سندھ کے اپنی اکثریتی آبادی والے علاقوں میں پنجاب ' پنجابی اسٹیبلشمنٹ ' پنجابی بیوروکریسی ' پنجابی فوج کو گالیاں دیتے ھیں اور پنجابیوں کے ساتھ ظلم و زیادتی کرتے ھیں۔ اس لیے پنجابی قوم نے اگر جوابی ردعمل شروع کردیا تو سندھ کے عربی نژادوں اور بلوچوں کے باجے بج جائیں گے۔ کیونکہ پھر دیہی سندھ کے اپنی اکثریتی آبادی والے علاقوں کے علاوہ پنجابیوں نے پاکستان کے کسی بھی بڑے شھر میں سندھ کے عربی نژادوں اور بلوچوں کو نہ آرام و سکون کے ساتھ رھنے دینا ھے اور نہ عزت و احترام سے رھنے دینا ھے۔

No comments:

Post a Comment