موہنجوداڑو
کا سماٹ اور ہڑپہ کا پنجابی ایک ہیں۔ بنیادی طور پر یہ سندھی ہیں۔ یہ "وادئ
سندھ" کے باشندے ہیں۔ آج عربستان سے آئے ہوئے عربی نژاد کہتے ہیں؛ ہم سندھی
ہیں۔ کردستان سے آئے ہوئے بلوچ نژاد کہتے ہیں؛ ہم سندھی ہیں۔
عربی
نژاد اور بلوچ نژاد نے یہاں حملے کئے اور یہاں سماٹ قوم اور پنجابی قوم کا قتل عام
کیا۔ یہاں سماٹ اور پنجابی کی زمینوں پر قبضے کیے۔ سماٹ کو اپنا غلام بنایا اور آج
تک سماٹ قوم پر راج کر رہے ہیں۔ کیا عربی نژاد اور بلوچ نژاد یہ نہیں کر سکتے تھے
کہ؛ سندھ کا وزیر اعلی سماٹ کو بنا دیتے؟
عربی
نژاد اور بلوچ نژاد کو معلوم ہے کہ؛ اگر سماٹ کو سندھ کا وزیر اعلی بناتے ہیں تو
جائیں گے کہاں؟پھر تو عربی نژاد اور بلوچ نژاد کی غلامی سے سماٹ نجات حاصل کرلیں
گے۔ سندھ پر پھر عربی نژاد اور بلوچ نژاد کا نہیں بلکہ سماٹ کا راج ہو جائے گا۔
عربی
نژاد اور بلوچ نژاد کہتے ہیں کہ؛ وہ خود سندھی ہیں۔ لیکن ہندوستانی مہاجر پوری
کراچی پر قبضہ کر کے بیٹھے ہیں۔ جبکہ عربی نژاد اور بلوچ نژاد خاموش ہیں۔ سندھ پر
کسی سماٹ سندھی کی حکومت ہوتی تو ہندوستانی مہاجر کے کراچی پر قبضہ کو ختم کروانے
کے لیے کچھ کرتا۔
عربستان
سے آئے ہوئے عربی نژاد اور کردستان سے آئے ہوئے بلوچ نژاد کہتے ہیں کہ؛ ہم تو
سندھی ہیں۔ لیکن آگر کوئی ہڑپہ کا پنجابی یہ کہہ دیتا ہے کہ؛ میں سندھی ہوں۔ تو
عربی نژادوں اور بلوچ نژادوں کو آگ لگ جاتی ہے اور پنجابی قوم کو گالیاں دینے اور
سامراج کہنے لگتے ہیں۔ کیوں؟ کہتے ہیں کہ؛ تم تو پنجابی ہو۔ سندھی نہیں ہو۔ سندھی
تو ہم ہیں۔ لیکن یہ دھرتی ہزاروں سالوں سے ہماری ہے۔ تو کیا ہم سندھی نہیں ہیں؟؟
ہڑپہ
"وادئ سندھ" کا ہی ایک علاقہ ہے۔ "سپتا سندھو" کا ہی ایک
علاقہ ہے۔ پنجاب اور سندھ ہزاروں سالوں سے ایک تھے۔ ایک ہی رہیں گے۔ یہاں کی قومیں
سماٹ اور پنجابی ایک تھے اور ایک رہیں گے۔ چاہے عربی نژاد اور بلوچ نژاد کتنی ہی
سازشیں کرلیں۔ عربی نژاد اور بلوچ نژاد تو حملہ آور قومیں ہیں۔ کیا وہ سندھی بن
سکتے ہیں؟؟؟ کیا یہاں ہزاروں سالوں سے آباد پنجابی ہی سندھی نہیں بن سکتا؟؟؟؟ ہمیں
تو تاریخ نے سندھی بنایا۔ کیونکہ موہنجوداڑو اور ہڑپہ ایک تھے۔ یہاں کی قومیں سماٹ
اور پنجابی ایک تھے اور ایک رہیں گے۔
نوٹ:
یہ تحریر زمان پنجابی کی ھے۔
جناب
Zaman Punjabi صاحب پی این ایف سندھ زون کی ایگزیکٹو کمیٹی
کے میمبر ھیں۔
No comments:
Post a Comment