Monday 22 June 2020

کراچی صوبہ بننے کی صورت میں پنجابی کے پاس کیا آپشن ھوں گے؟

کراچی کی 1 کروڑ 50 لاکھ کی آبادی میں سے مھاجر 50 لاکھ ' پنجابی 25 لاکھ ' پٹھان 25 لاکھ ھیں۔ سندھی 15 لاکھ ' بلوچ 10 لاکھ ھیں۔ ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' چترالی ' سواتی ' برمی ' بنگالی وغیرہ 25 لاکھ ھیں۔

کراچی کے الگ صوبہ بننے کی صورت میں کراچی میں صرف پنجابی ھی اس پوزیشن میں ھوں گے کہ؛ مھاجر ' پٹھان ' سندھی ' بلوچ اور دیگر میں سے چند قوموں کو آپس میں متحد کرسکیں۔

کراچی کے ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' چترالی ' سواتی ' برمی ' بنگالی اسی اتحاد میں شامل ھونے کو ترجیح دیں گے جس میں پنجابی ھوگا۔ کیوں کہ کراچی میں ان کے مھاجر ' پٹھان اور سندھی و بلوچ کے بجائے پنجابی کے ساتھ بہتر سماجی مراسم اور معاشی مفادات ھیں۔

اس لیے پنجابیوں کے پاس 5 آپشن ھوں گے۔

1۔ کراچی میں پنجابی + سندھی اور بلوچ + ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' چترالی ' سواتی ' برمی ' بنگالی کو متحد کریں۔ یہ کراچی کی 75 لاکھ آبادی کا اتحاد ھوگا۔ جبکہ 75 لاکھ مھاجر + پٹھان اتحاد میں شامل نہیں ھوں گے۔ یہ باھم متحد نہیں ھو پائیں گے۔ کیونکہ ان کے آپس میں سماجی مراسم نہیں ھیں اور نہ باھمی معاشی مفادات ھیں۔ لیکن اگر متحد ھوئے بھی تو کراچی میں سیاسی طاقت نہیں بن پائیں گے۔ کیونکہ ان میں سے ایک فریق کراچی میں اور پنجاب میں اور پاکستان کے وفاق میں اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے پنجابیوں کے ساتھ مفاھمت کی کوشش کرے گا۔ خاص طور پر گجراتی اور راجستھانی مھاجر کی طرف سے پنجابی کے ساتھ مفاھمت کرنے کو فوقیت دی جائے گی۔

نوٹ : اس اتحاد کے امکانات 40% ھیں۔ کیونکہ ایک تو کراچی کے پنجابی کے سندھی اور بلوچ کے ساتھ سماجی مراسم اور باھمی معاشی مفادات نہیں ھیں۔ دوسرا پٹھان کے ساتھ سماجی مراسم اور باھمی معاشی مفادات ھیں۔ جبکہ مھاجر کے ساتھ زیادہ سماجی مراسم اور باھمی معاشی مفادات ھیں۔ خاص طور پر گجراتی اور راجستھانی مھاجر کے ساتھ ۔ اس لیے پنجابی کی طرف سے پٹھان اور مھاجر کے ساتھ اتحاد کرنے کو فوقیت دی جائے گی۔

2۔ کراچی میں پنجابی + پٹھان + ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' چترالی ' سواتی ' برمی ' بنگالی کو متحد کریں۔ یہ کراچی کی 75 لاکھ آبادی کا اتحاد ھوگا۔ جبکہ 75 لاکھ مھاجر + سندھی اور بلوچ اتحاد میں شامل نہیں ھوں گے۔ یہ باھم متحد نہیں ھو پائیں گے۔ کیونکہ ان کے آپس میں سماجی مراسم نہیں ھیں اور نہ باھمی معاشی مفادات ھیں۔ لیکن اگر متحد ھوئے بھی تو کراچی میں سیاسی طاقت نہیں بن پائیں گے۔ کیونکہ ان میں سے ایک فریق کراچی میں اور پنجاب میں اور پاکستان کے وفاق میں اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے پنجابیوں کے ساتھ مفاھمت کی کوشش کرے گا۔ خاص طور پر گجراتی اور راجستھانی مھاجر کی طرف سے پنجابی کے ساتھ مفاھمت کرنے کو فوقیت دی جائے گی۔

نوٹ : اس اتحاد کے امکانات 50% ھیں۔ کیونکہ کراچی کے پنجابی کے سندھی اور بلوچ کے ساتھ تو سماجی مراسم اور باھمی معاشی مفادات نہیں ھیں۔ جبکہ پٹھان کے ساتھ سماجی مراسم اور باھمی معاشی مفادات ھیں۔ لیکن مھاجر کے ساتھ زیادہ سماجی مراسم اور باھمی معاشی مفادات ھیں۔ خاص طور پر گجراتی اور راجستھانی مھاجر کے ساتھ ۔ اس لیے پنجابی کی طرف سے پٹھان کے علاوہ مھاجر کے ساتھ بھی اتحاد کرنے کو فوقیت دی جائے گی۔

3۔ کراچی میں پنجابی + پٹھان + سندھی اور بلوچ + ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' چترالی ' سواتی ' برمی ' بنگالی وغیرہ کو متحد کریں۔ یہ کراچی کی ایک کروڑ آبادی کا اتحاد ھوگا۔ صرف 50 لاکھ مھاجر اتحاد میں شامل نہیں ھوں گے اور کراچی میں سیاسی طاقت نہیں بن پائیں گے۔ کیونکہ انہیں کراچی کے علاوہ پنجاب اور پاکستان کے وفاق میں بھی اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے مسائل پیدا ھوجائیں گے۔

نوٹ : اس اتحاد کے امکانات 60% ھیں۔ کیونکہ کراچی کے پنجابی کے سندھی اور بلوچ کے ساتھ سماجی مراسم اور باھمی معاشی مفادات نہیں ھیں۔ جبکہ پٹھان کے ساتھ سماجی مراسم اور باھمی معاشی مفادات ھیں اور مھاجر کے ساتھ زیادہ سماجی مراسم اور باھمی معاشی مفادات ھیں۔ خاص طور پر گجراتی اور راجستھانی مھاجر کے ساتھ ۔ لیکن مھاجر کے پنجابی کے ساتھ سماجی مراسم اور باھمی معاشی مفادات کے باوجود بھی اگر مھاجر نے اور خاص طور پر یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر نے پنجابی کے ساتھ سیاسی محاذ آرائی کی جبکہ سندھی اور بلوچ کی طرف سے پنجابی کے ساتھ مفاھمت کی کوشش کی گئی تو اس اتحاد کا امکان ھے۔

4۔ کراچی میں پنجابی + مھاجر + ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' چترالی ' سواتی ' برمی ' بنگالی وغیرہ کو متحد کریں۔ یہ کراچی کی ایک کروڑ آبادی کا اتحاد ھوگا۔ صرف 50 لاکھ پٹھان + سندھی اور بلوچ اتحاد میں شامل نہیں ھوں گے۔ یہ باھم متحد نہیں ھو پائیں گے۔ کیونکہ ان کے آپس میں سماجی مراسم نہیں ھیں اور نہ باھمی معاشی مفادات ھیں۔ لیکن اگر متحد ھوئے بھی تو کراچی میں سیاسی طاقت نہیں بن پائیں گے۔ کیونکہ ان میں سے ایک فریق کراچی میں اور پنجاب میں اور پاکستان کے وفاق میں اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے پنجابیوں کے ساتھ مفاھمت کی کوشش کرے گا۔

نوٹ : اس اتحاد کے امکانات 75% ھیں۔ کیونکہ کراچی کے پنجابی کے سندھی اور بلوچ کے ساتھ تو سماجی مراسم اور باھمی معاشی مفادات نہیں ھیں۔ جبکہ پٹھان کے ساتھ سماجی مراسم اور باھمی معاشی مفادات ھیں اور مھاجر کے ساتھ زیادہ سماجی مراسم اور باھمی معاشی مفادات ھیں۔ خاص طور پر گجراتی اور راجستھانی مھاجر کے ساتھ ۔ لیکن پٹھان کے پنجابی کے ساتھ سماجی مراسم اور باھمی معاشی مفادات کے باوجود بھی اگر پٹھان نے پنجابی کے ساتھ سیاسی محاذ آرائی کی جبکہ مھاجر کی طرف سے اور وہ بھی یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر کی طرف سے پنجابی کے ساتھ سیاسی محاذ آرائی کے بجائے مفاھمت کی کوشش کی گئی تو اس صورت میں اس اتحاد کا امکان ھے۔

5۔ کراچی میں پنجابی + پٹھان + مھاجر + ھندکو ' کشمیری ' گلگتی بلتستانی ' چترالی ' سواتی ' برمی ' بنگالی کو آپس میں متحد کریں۔ یہ کراچی کی ایک کروڑ 25 لاکھ آبادی کا اتحاد ھوگا۔ صرف 25 لاکھ سندھی اور بلوچ اتحاد میں شامل نہیں ھوں گے۔ یہ باھم متحد تو ھوجائیں گے۔ کیونکہ ان کے آپس میں سماجی مراسم بھی ھیں اور باھمی معاشی مفادات بھی ھیں۔ لیکن کراچی میں سیاسی طاقت نہیں بن پائیں گے۔

نوٹ : اس اتحاد کے امکانات 90% ھیں۔ کیونکہ کراچی کے پنجابی کے سندھی اور بلوچ کے ساتھ تو سماجی مراسم نہیں ھیں اور نہ باھمی معاشی مفادات ھیں۔ لیکن پٹھان کے ساتھ سماجی مراسم اور باھمی معاشی مفادات ھیں۔ جبکہ مھاجر کے ساتھ زیادہ سماجی مراسم اور باھمی معاشی مفادات ھیں۔ خاص طور پر گجراتی اور راجستھانی مھاجروں کے ساتھ ۔ اس لیے پٹھان کی طرف سے اور مھاجر کی طرف سے اور وہ بھی یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے ھندوستانی مھاجر کی طرف سے پنجابی کے ساتھ سیاسی محاذ آرائی کے بجائے مفاھمت کی کوشش کی گئی تو اس صورت میں اس اتحاد کا امکان ھے۔

No comments:

Post a Comment