Tuesday 23 June 2020

کیا پٹھان پاکستان اور افغانستان کی قوموں کو بیوقوف بناتے ھیں؟

افغانستان کا ملک تاجک ' ازبک ' ھزارہ ' ترکمان کا ھے۔ پاکستان کا ملک پنجابی ' سماٹ ' براھوئی ' ھندکو کا ھے۔ پٹھان افغانستان میں بھی رھتے ھیں اور پاکستان میں بھی رھتے ھیں۔

افغانستان میں تاجک ' ازبک ' ھزارہ ' ترکمان سمجھتے ھیں کہ؛ پاکستان کا علاقہ پٹھانوں کا ھے۔ جبکہ پاکستان میں پنجابی ' سماٹ ' براھوئی ' ھندکو کی حیثیت ثانوی نوعیت کی ھے۔

پاکستان میں پنجابی ' سماٹ ' براھوئی ' ھندکو سمجھتے ھیں کہ؛ افغانستان کا علاقہ پٹھانوں کا ھے۔ جبکہ افغانستان میں تاجک ' ازبک ' ھزارہ ' ترکمان کی حیثیت ثانوی نوعیت کی ھے۔

اس تاثر کو فروغ دینے کے لیے پٹھانوں کی طرف سے افغانستان میں پروپیگنڈہ کیا جاتا ھے۔ پاکستان کو پٹھانوں کا ملک قرار دیا جاتا ھے اور پاکستان میں پٹھان بالادستی کے قصے اور کہانیاں سنائی جاتی ھیں۔ جبکہ پاکستان میں بھی پروپیگنڈہ کیا جاتا ھے۔ افغانستان کو پٹھانوں کا ملک قرار دیا جاتا ھے اور افغانستان میں پٹھان بالادستی کے قصے اور کہانیاں سنائی جاتی ھیں۔

پٹھانوں کی حکمت عملی یہ ھے کہ؛

1۔ افغانستان میں پٹھان کی طرف سے تاجک ' ازبک ' ھزارہ ' ترکمان کو بلیک میل کرنے کے لیے دھمکیاں دی جاتی ھیں کہ؛ افغانستان کے پشتون علاقے کو پاکستان میں شامل کرکے پٹھانوں کی طرف سے "گریٹر پشتونستان" بنایا جائے گا۔

2۔ پاکستان میں پٹھان کی طرف سے پنجابی ' سماٹ ' براھوئی ' ھندکو کو بلیک میل کرنے کے لیے دھمکیاں دی جاتی ھیں کہ؛ پاکستان کے پشتون علاقے کو افغانستان میں شامل کرکے پٹھانوں کی طرف سے "گریٹر پشتونستان" بنایا جائے گا۔

پٹھانوں کی "گریٹر پشتونستان" والی چال کے ذریعے بلیک میل کرنے کو؛ نہ افغانستان میں تاجک ' ازبک ' ھزارہ ' ترکمان ابھی تک سمجھ پائے ھیں اور نہ پاکستان میں پنجابی ' سماٹ ' براھوئی ' ھندکو ابھی تک سمجھ پائے ھیں کہ؛

1۔ افغانستان کی زمین تاجک ' ازبک ' ھزارہ ' ترکمان کی ھے۔ افغانستان میں پٹھانوں کو قبضہ گیر کہا جاتا ھے۔

2۔ پاکستان کی زمین پنجابی ' سماٹ ' براھوئی ' ھندکو کی ھے۔ پاکستان میں پٹھانوں کو قبضہ گیر کہا جاتا ھے۔

3۔ پٹھانوں کے پاس نہ افغانستان میں اپنی زمین ھے اور نہ پاکستان میں اپنی زمین ھے۔ اس لیے پٹھان "گریٹر پشتونستان" کہاں بنائیں گے؟

No comments:

Post a Comment