پاکستان
کے قیام کے وقت جس طرح پنجاب کو مسلم پنجاب اور نان مسلم پنجاب میں تقسیم کیا گیا۔
اسی طرح یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے مسلمانوں کو چاھیے تھا کہ یوپی اور سی پی
کے علاقوں کو بھی مسلم یوپی ' سی پی اور نان مسلم یوپی ' سی پی میں تقسیم کرواتے۔
لیکن یوپی ' سی پی کے اردو بولنے والے مسلمان تو 1947 میں پاکستان کے بن جانے کے
باوجود بھی آرام اور سکون کے ساتھ یوپی ' سی پی میں ھی بیٹھے رھے۔
البتہ
پاکستان کے قیام کے بعد یوپی کا رھنے والا آل انڈیا مسلم لیگ کا جنرل سیکریٹری '
اردو بولنے والا ھندوستانی لیاقت علی خان پاکستان کا وزیرِاعظم بن گیا اور پاکستان
کی حکومت ' بیوروکریسی ' سیاست ' صحافت پر یوپی ' سی پی میں واقع علیگڑہ مسلم
یونیورسٹی ' دارالعلوم دیو بند ' دار العلوم ندوة العلماء اور بریلوی مدرسوں سے
فارغ التحصیل مسلمان لاکر قابض کروا دیے گئے۔
پاکستان
کی حکومت ' بیوروکریسی ' سیاست ' صحافت پر قابض ھوجانے والے یوپی ' سی پی والوں نے
مشرقی پنجاب سے مغربی پنجاب کی طرف نقل مکانی کرنے والے مسلمان پنجابیوں کو مھاجر
قرار دے کر اور خود بھی مھاجر بن کر یوپی ' سی پی کے مسلمانوں کو مھاجر کی بنیاد
پر پاکستان لانے کی راہ ھموار کرنا شروع کردی اور 1950 میں ھونے والے لیاقت - نہرو
پیکٹ کی آڑ لیکر یوپی ' سی پی کے مسلمانوں کو مھاجر کی بنیاد پر پاکستان لاکر
پاکستان کی حکومت ' پاکستان کی سیاست ' پاکستان کی صحافت ' سرکاری نوکریوں میں
بھرتی کرنے کے ساتھ ساتھ پنجاب اور سندھ کے بڑے بڑے شہروں میں آباد کرکے زمینوں
اور جائیدادوں پر بھی قبضے کروا نے شروع کردیے گئے۔
No comments:
Post a Comment