Tuesday, 14 July 2020

وسطی پنجاب کے پنجابی کو "پنجابی قوم پرست" بننا چاھیے۔

پاکستان کے قیام کے بعد وسطی پنجاب کے پنجابی کے "پنجابی قوم پرستی" کے بجائے "پاکستانی قوم پرستی" کی طرف راغب ھونے کی وجہ سے کشمیر کے پہاڑی پنجابی کا رحجان خود کو کشمیری قرار دینے۔ ھزارہ کے ھندکو پنجابی کا رحجان خود کو پٹھان قرار دینے۔ پوٹھو ھار کے پوٹھو ھاری پنجابی کا رحجان خود کو پوٹھو ھاری قرار دینے۔ جنوبی پنجاب کے ڈیرہ والی پنجابی ' ملتانی پنجابی ' ریاستی پنجابی کا رحجان خود کو سرائیکی قرار دینے۔ سندھ کے پنجابی کا رحجان خود کو سندھی قرار دینے۔ کراچی کے پنجابی کا رحجان خود کو مھاجر قرار دینے کی طرف ھونا شروع ھو گیا تھا۔

"پنجابی قوم پرستی" کے بجائے "پاکستانی قوم پرستی" کی طرف راغب ھونے کے باوجود بھی وسطی پنجاب کا پنجابی ' پاکستانی تشخص اختیار نہ کر سکا اور پنجابی کی بنیاد پر نہ سہی لیکن برادریوں کی بنیاد پر اپنے تشخص کو ظاھر کرنے لگا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ مغربی پاکستان کی 60% آبادی ھونے کے باوجود پنجابی قوم ٹکڑیوں میں تقسیم ھوجانے کی وجہ سے سماجی عزت ' معاشی خوشحالی ' انتظامی بالادستی ' اقتصادی ترقی سے محروم رھی۔ جبکہ وسطی پنجاب کا پنجابی برادری کی بنیاد پر تقسیم ھوکر آپس میں دست و گریباں رھنے لگا۔

کشمیر کے پہاڑی پنجابی ' ھزارہ کے ھندکو پنجابی ' پوٹھو ھار کے پوٹھو ھاری پنجابی ' جنوبی پنجاب کے ڈیرہ والی پنجابی ' ملتانی پنجابی ' ریاستی پنجابی ' سندھ کے پنجابی اور کراچی کے پنجابی کا رحجان اب پھر سے "پنجابی قوم پرستی" کی طرف ھونا شروع ھو گیا ھے۔

پاکستان ایک ملک ھے۔ پاکستان میں رھنے والے پاکستان کے شھری ھیں۔ پاکستان کے شھریوں کی زبان ' تہذیب ' ثقافت اور تاریخ کی بنیاد پر قومیں ھیں۔ وسطی پنجاب کے پنجابی کو قوموں کی حیثیت اور حقیقت کو تسلیم کرکے "پنجابی قوم پرست" بننا چاھیے۔ ورنہ وسطی پنجاب کا پنجابی برادریوں میں تقسیم ھوکر آپس میں دست و گریباں رھے گا۔

وسطی پنجاب کے پنجابی کے "پنجابی قوم پرست" بننے سے کشمیر کے پہاڑی پنجابی ' ھزارہ کے ھندکو پنجابی ' پوٹھو ھار کے پوٹھو ھاری پنجابی ' جنوبی پنجاب کے ڈیرہ والی پنجابی ' ملتانی پنجابی ' ریاستی پنجابی ' سندھ کے پنجابی اور کراچی کے پنجابی کا "پنجابی قوم پرستی" کی طرف ھوتا ھوا رحجان مزید تیزی کے ساتھ "پنجابی قوم پرستی" کی طرف ھونا شروع ھو جائے گا۔ اس سے پنجابی قوم کو سماجی عزت ' معاشی خوشحالی ' انتظامی بالادستی ' اقتصادی ترقی ملے گی۔

No comments:

Post a Comment