Tuesday, 14 July 2020

پاکستان پر حکومت پٹھان اور ھندوستانی مھاجر کرتے رھے لیکن گالیاں پنجابیوں نے کھائیں۔

پاکستان کے قیام سے لیکر پاکستان کی فوج پر کنٹرول پٹھانوں کا رھا۔ پاک فوج کا پہلا پنجابی سربراہ مشرقی پاکستان کے بنگلادیش بننے کے بعد پٹھان جنرلوں کو فوج سے نکالنے کی وجہ سے 1972 میں جنرل ٹکا خان بنا۔ جبکہ پاکستان کی بیوروکریسی پر کنٹرول ھندوستانی مھاجروں کا رھا۔

پاکستان میں پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی آبادی کم ھے۔ پہلے بنگالیوں کی آبادی زیادہ تھی اور اب پنجابیوں کی آبادی زیادہ ھے۔ جمہوری نظام میں راج اکثریت کرتی ھے۔ اس لیے پہلے بنگالیوں اور پنجابیوں کو جبکہ اب پنجابیوں اور سندھیوں کو جمہوری نظام کا فائدہ ھے۔

پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کی آبادی کم ھونے کی وجہ سے پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کو نہ پہلے جمہوریت کا فائدہ تھا اور نہ اب فائدہ ھے۔ لیکن پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں میں قوم پرستی ھونے کی وجہ سے اور پنجابیوں میں قوم پرستی نہ ھونے کی وجہ سے؛

1۔ ایک طرف پٹھان اور ھندوستانی مھاجر دانشوروں اور سیاستدانوں نے فوج اور بیوروکریسی کے پٹھانوں اور ھندوستانی مھاجروں کے ساتھ ساز باز کرکے پاکستان میں آمریت قائم کیے رکھی۔

2۔ دوسری طرف پٹھان اور ھندوستانی مھاجر دانشور اور سیاستدان گالیاں فوج اور بیوروکریسی بلکہ پنجابی فوج اور پنجابی بیوروکریسی کو دے کر یہ تاثر دیتے رھے کہ؛ پاکستان میں آمریت کی وجہ پنجابی فوج اور پنجابی بیوروکریسی ھے۔ بلکہ پنجابی ھی ھیں۔

3۔ تیسری طرف مشرقی پاکستان کے مغربی پاکستان سے آبادی میں زیادہ ھونے کے باوجود بھی بنگالیوں کو وفاقی حکومت کی سرکاری ملازمتوں میں ان کی آبادی کے حساب سے حصہ نہیں دیا۔ بلکہ مشرقی پاکستان میں صوبائی سطح پر بھی بنگالیوں کو صوبائی حکومت کی سرکاری ملازمتوں میں ان کی آبادی کے حساب سے حصہ دینے کے بجائے بہاریوں کو مسلط کیے رکھا۔ جبکہ قائد اعظم محمد علی جناح کے 1948 میں ڈھاکہ میں کھڑے ھوکر پاکستان کی قومی زبان اردو کرنے کا اعلان کرنے کی وجہ سے اور لیاقت علی خان کی طرف سے اس اعلان پر خوشی خوشی عمل کروانے کی وجہ سے اور بنگالی زبان اور بنگالی قوم پرستی کی تحریک چلانے والوں کے ساتھ ظلم و زیادتی کرکے تحریک چلانے والوں کے ھاتھوں پنجاب اور پنجابیوں کو آمر ' غاصب ' بنگالی قوم کا استحصال کرنے والے اور مشرقی پاکستان کو لوٹنے والے کہلوا کہلوا کر پنجابیوں کو گالیاں دلواتے رھے۔

بنگالیوں کی پنجابیوں کو گالیاں دینے کی وجہ یہ تھی کہ؛

پنجاب میں رھنے والے اور پنجابی قوم کا فرد ھونے میں فرق رکھا جانا چاھیے تھا۔ لیکن پنجابیوں میں "پنجابی قوم پرستی" کے فقدان کی وجہ سے پنجاب میں رھنے والے اور پنجابی قوم کا فرد ھونے میں فرق نہیں رکھا جاتا رھا۔

پنجابیوں کی طرف سے پنجاب میں رھنے والے ھر فرد کو پنجابی تسلیم کرلینے کا نتیجہ یہ نکلا کہ؛

ایک تو پنجابیوں کے بجائے پنجاب اور پاکستان پر حکمرانی پنجاب میں رھنے والے غیر پنجابی کرتے رھے۔

دوسرا پنجاب سے تعلق رکھنے والے غیر پنجابیوں کے کرتوتوں کو پنجابی قوم کے کھاتے میں ڈالا جاتا رھا۔

بنگالیوں کی پنجابیوں کے خلاف نفرت کی اھم وجہ یہ بنی تھی کہ بنگالیوں میں یہ تاثر پیدا کیا گیا کہ؛

الف)۔ پاکستان کا پہلا وزیر اعظم ھندوستانی مھاجر لیاقت علی خان کرنال میں پیدا ھونے والا پنجابی ھے۔

ب)۔ پاکستان کا تیسرا گورنر جنرل پٹھان غلام محمد لاھور میں پیدا ھونے والا پنجابی ھے۔

پ)۔ پاکستان کا پہلا مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور صدر پٹھان ایوب خان ھری پور ھزارہ میں پیدا ھونے والا پنجابی ھے۔

ت)۔ پاکستان کا دوسرا مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور صدر پٹھان یحی خان چکوال میں پیدا ھونے والا پنجابی ھے۔

ٹ)۔ کمانڈر ایسٹرن کمانڈ پاک آرمی ' گورنر مشرقی پاکستان اور 1971 کی جنگ میں مشرقی پاکستان میں بھارتی فوج کے پنجابی جنرل اروڑہ کے سامنے ھتھیار ڈالنے والا پٹھان اے کے نیازی میانوالی میں پیدا ھونے والا پنجابی ھے۔

4۔ چوتھی طرف صوبہ سرحد میں خان غفار خان کی "آزاد پختونستان" تحریک کو اندر اندر سے بھڑکاتے رھے تاکہ پنجابیوں کو یہ جتاتے رھیں کہ پاک فوج کے پٹھانوں نے اور صوبہ سرحد میں رھنے والے پٹھانوں نے پاکستان دشمن خان غفار خان کی "آزاد پختونستان" بنانے کی سازش کو ناکام کیا ھوا ھے۔ نہیں تو "آزاد پختونستان" بن جانا تھا۔ اس چال کی وجہ سے؛

الف)۔ ایک تو پنجابی "آزاد پختونستان" کے حامی پٹھانوں کو گالیاں دیتے رھے اور پاک فوج کے پٹھانوں اور "آزاد پختونستان" کی تحریک کے مخالف پٹھانوں کی تعریفیں کرتے رھے۔ بلکہ انہیں پنجاب میں کاروبار کرنے اور آباد ھونے میں مدد بھی کرتے رھے۔ جبکہ صوبہ سرحد سے فوج میں زیادہ سے زیادہ پٹھان بھرتی کرنے پر خوش بھی ھوتے رھے۔

ب)۔ دوسرا حکومت میں پٹھانوں کے اثر و رسوخ کی وجہ سے صوبہ سرحد میں ھندکو پنجابیوں کی زمین پر پٹھان قابض ھوتے رھے۔ صوبہ سرحد میں سرکاری ملازمتیں بھی حاصل کرتے رھے اور اپنا سیاسی اثر و رسوخ بھی قائم کرتے رھے۔ بلکہ پنجاب کے مغربی علاقے میں بھی قابض ھوگئے۔

پ)۔ تیسرا "آزاد پختونستان" کی تحریک چلانے والوں کے ھاتھوں پنجاب اور پنجابیوں کو آمر ' غاصب ' پٹھانوں کا استحصال کرنے والے اور صوبہ سرحد کو لوٹنے والے کہلوا کہلوا کر پنجابیوں کو گالیاں دلواتے رھے۔

5۔ پانچویں طرف بلوچستان میں خیر بخش مری کی "آزاد بلوچستان" تحریک کو اندر اندر سے بھڑکاتے رھے تاکہ پنجابیوں کو یہ جتاتے رھیں کہ پاک فوج کے پٹھانوں نے اور بلوچستان میں رھنے والے پٹھانوں نے پاکستان دشمن خیر بخش مری کی "آزاد بلوچستان" بنانے کی سازش کو ناکام کیا ھوا ھے۔ نہیں تو "آزاد بلوچستان" بن جانا تھا۔ اس چال کی وجہ سے؛

الف)۔ ایک تو پنجابی "آزاد بلوچستان" کے حامی بلوچوں کو گالیاں دیتے رھے اور پاک فوج کے پٹھانوں اور بلوچستان میں رھنے والے "آزاد بلوچستان" کی تحریک کے مخالف پٹھانوں کی تعریفیں کرتے رھے۔ بلکہ انہیں پنجاب میں کاروبار کرنے اور آباد ھونے میں مدد بھی کرتے رھے۔ جبکہ فوج میں زیادہ سے زیادہ بلوچستان کے پٹھان بھرتی کرنے پر خوش بھی ھوتے رھے۔

ب)۔ دوسرا حکومت میں پٹھانوں کے اثر و رسوخ کی وجہ سے بلوچستان میں براھوئی اور بلوچ کی زمینوں پر پٹھان قابض ھوتے رھے۔ بلوچستان میں سرکاری ملازمتیں بھی حاصل کرتے رھے اور اپنا سیاسی اثر و رسوخ بھی قائم کرتے رھے۔ بلکہ بلوچستان میں جس علاقے پر قابض ھوسکتے تھے اس علاقے پر قابض ھوگئے۔

پ)۔ تیسرا "آزاد بلوچستان" کی تحریک چلانے والوں کے ھاتھوں پنجاب اور پنجابیوں کو آمر ' غاصب ' بلوچوں کا استحصال کرنے والے اور بلوچستان کو لوٹنے والے کہلوا کہلوا کر پنجابیوں کو گالیاں دلواتے رھے۔

6۔ چھٹی طرف سندھ میں جی ایم سید کی "آزاد سندھو دیش" تحریک کو اندر اندر سے بھڑکاتے رھے تاکہ پنجابیوں کو یہ جتاتے رھیں کہ پاک فوج کے پٹھانوں نے ' ھندوستانی مھاجر بیوروکریسی نے اور سندھ میں رھنے والے ھندوستانی مھاجروں نے پاکستان دشمن جی ایم سید کی "آزاد سندھو دیش" بنانے کی سازش کو ناکام کیا ھوا ھے۔ نہیں تو "آزاد سندھو دیش" بن جانا تھا۔ اس چال کی وجہ سے؛

الف)۔ ایک تو پنجابی "آزاد سندھو دیش" کے حامی سندھیوں کو گالیاں دیتے رھے اور پاک فوج کے پٹھانوں ' ھندوستانی مھاجر بیوروکریسی اور سندھ کے شھری علاقوں میں رھنے والے "آزاد سندھو دیش" کی تحریک کے مخالف ھندوستانی مھاجروں کی تعریفیں کرتے رھے۔ بلکہ انہیں پنجاب میں کاروبار کرنے اور آباد ھونے میں مدد بھی کرتے رھے۔ جبکہ فوج اور بیوروکریسی میں زیادہ سے زیادہ سندھ کے ھندوستانی مھاجر بھرتی کرنے پر خوش بھی ھوتے رھے۔

ب)۔ دوسرا حکومت میں ھندوستانی مھاجروں کے اثر و رسوخ کی وجہ سے سندھ میں سندھیوں کی زمین پر ھندوستانی مھاجر قابض ھوتے رھے۔ سندھ میں سرکاری ملازمتیں بھی حاصل کرتے رھے اور اپنا سیاسی اثر و رسوخ بھی قائم کرتے رھے۔ بلکہ سندھ کے شھری علاقوں اور خاص طور پر کراچی اور حیدرآباد پر مکمل طور پر قابض ھوگئے۔

پ)۔ تیسرا "آزاد سندھو دیش" کی تحریک چلانے والوں کے ھاتھوں پنجاب اور پنجابیوں کو آمر ' غاصب ' سندھیوں کا استحصال کرنے والے اور سندھ کو لوٹنے والے کہلوا کہلوا کر پنجابیوں کو گالیاں دلواتے رھے۔

No comments:

Post a Comment